روس کے صدر ولادی میر پوتن نے غیر متوقع طور پر اپنے چیف آف سٹاف سرگئے ایوانوف کو برطرف کر دیا ہے۔گزشتہ کئی برسوں سے مسٹر ایوانوف کا شمار صدر پوتن کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔63 سالہ مسٹر ایوانوف کو صدر کا چیف آف سٹاف کا عہدہ چھوڑنے کے بعد ماحولیات اور ٹرانسپورٹ کے اُمور کا نمائندہِ خصوصی بنا دیا گیا ہے۔
1990 کی دہائی میں پوتن فیڈرل سکیورٹی سروس کے سربراہ تھے جسے بعد میں کے جی بی بنا دیا گیا تھا۔ اُس وقت سرگئے ایوانوف پوتن کے نائب تھے۔ولادی میر پوتن جب اقتدار میں آئے تھے تو مسٹر ایوانوف کا شمار اُن پانچ افراد میں ہوتا تھا جن پر صدر پوتن بہت زیادہ اعتماد کرتے تھے۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ مسٹر ایوانوف صدر پوتن کے عہدے کی مدت ختم ہونے کے بعد روس کے اگلے صدر ہوں گے۔
کریملن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسٹر پوتن نے ’ احکامات جاری کیے ہیں کہ مسٹر ایوانوف سے روسی صدر کے انتظامی اُمور کے سربراہ کی ذمہ داریاں واپس لے لی جائیں۔‘ لیکن بیان میں اس فیصلے کی وجوہات بیان نہیں کی گئی ہیں۔مسٹر ایوانوف کے سابق نائب کو اب صدر کے چیف آف سٹاف کا عہدہ دیا گیا ہے۔
صدر پوتن نے جمعے کو روسی ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ مسٹر ایوانوف کو عہدہ چھوڑنے کے لیے کہا گیا ہے۔ سرگئے ایوانوف سنہ 2011 سے روس کے صدر کے چیف آف سٹاف ہیں اور اس سے قبل وہ نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع بھی رہ چکے ہیں۔وہ روس کی سکیورٹی کونسل کے رکن ہیں اور صدر پوتن کی طرح وہ بھی سرکاری خفیہ ایجنسی کے جی بی کے سابق رکن تھے۔