ڈیانا کی موت کی وجہ باڈی گارڈز

انسپکٹر کین وارفی

 

کین وارفی نے کئی سال ڈینا کی سیکورٹی کی ذمہ داریاں نبھائیں۔ تاہم انہوں نے اس کام سے 1993میں استعفیٰ دیا  اور معمول کی سیکورٹی ذمہ داریوں  میں لگ گئے۔ یہ مضمون انہوں نے ڈٰلی میل کے لئے لکھا تھا۔

میں  رات کو سویا ہوا تا کہ پیجر پر پیغام آیا۔ میں ان دنوں برطانیہ کے ایک قصبے میں چھٹیاں منا رہا تھا۔ پیغام ملتے ہی میں نے اپنے گھر سے  نکل کر فون بوتھ گیا اور کال ملائی۔ سیکیورٹی ہیڈ کوارٹر پر بات کرنے پر بتایا گیا کہ فوراً لندن پہنچو، ڈیانا اب ہم میں نہیں رہیں۔ اس خبر کے ملتے ہی آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا۔ یقین نہیں آیا کہ جس خاتون کی برسوں سیکورٹی کرتا رہا، وہ اب ہم مہں نہیں ہیں۔

پیغام ملتے ہی میں لندن کی طرف روانہ ہوا لیکن مسلسل میرے ذہن میں ایک ہی سوال تھا کہ کیا شہزادی کو بچایا جا سکتا تھا؟ یہ سب کیسے ہوا؟ یہاں یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ میں نے 6سال تک ان کی سیکورٹی کی ذمہ داری ادا کی جبکہ موجود سیکورٹی گارڈ ’’ٹریور ریس جونز ‘‘کچھ ہفتے پہلے ہی تعینات ہوئے تھے۔زخموں سے چور ہونے کے باوجود وہ اس اندوہناک واقعے میں واحد بچنے والا شخص تھا۔

کین نے بتایا کہ ریس جونز سمیت ڈینا کے آخری دور میں  ان کے ساتھ رہنا والا کوئی بھی گارڈ برطانوی شاہی دستے کا نہیں تھا۔ عام طور پر یا تو وہ پرائیوٹ گارڈ تھے یا کوئی اور لوگ، یعنی ان کے دوستوں کے گارڈز۔

diana 2

مجھے آج تک اس بات کا غصہ ہے کہ سیکورٹی گارڈز ان کی زندگی نہیں بچا سکے۔ فہد کے سیکورٹی گارڈز کو صرف 8ہفتے پہلے تعینات کیا  گیا تھا، انہیں اندازہ ہی نہیں تھا کہ ڈیانا کی سیکورٹی کیسے کرنا ہے؟ہم نے 15سال ان کی حفاظت کی۔

ریس جونز کے پاس بھی شاہی خاندان کو تحفظ کرنے کی تربیت تھی لیکن تجربہ نہیں۔ جب فہد خاندان نے اسے سیکورٹی پر بلایا تو اسے اسکاٹ لینڈ یارڈ کو بتانا چاہیے تھا لیکن اس نے ایسا نہیں کیا بلکہ  اس نے خوشی کا اظہار کیا۔ وہ اسے ایک فلمی داستان سمجھ کر کام کرنے گیاتھا۔ حالانکہ شہزادی کی سیکورٹی جیسا معاملہ انتہائی حساس تھا۔ وہ فلموں کی دنیا میں رہا، یعنی کہ وہ مکمل طور پر یہ فرائض انجام دینے کے قابل ہی نہیں تھا۔

’’جونز‘‘ پیپرازی کو سمجھ نہیں سکا۔ اس کے لئے پریس ’دشمن‘ ، کیمرہ ’اسنائپرز‘ بنے رہے۔ اس نے اپنی کتاب میں بھی لکھا کہ ڈیانا بہت خوبصورت تھیں۔ وہ ا ن کو خوش کرنے کے لئے کیا کرتا تھا۔ کیا یہ شخص ڈیانا کو بچانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔ وہ تو خود اس قابل نہیں تھا کہ یہ دباؤ برداشت کر سکتا۔

ریس جونز کی سب سے بڑی غلطی تھی کہ اس نے ڈوڈی کو پیپرازی کے ساتھ گیم کھیلنے کی اجازت دے دی۔ پیپرازی ڈیانا کی تصویر لینے کے لئے ہر حد پار کرنے کو ریا تھا۔ڈوڈی بھی انہیں روکنے کے لئے ہر حد پار کرنا چاہتا تھا۔ ڈوڈی نے پیپرازی کو ہرانا چاہا اور گاڑی اتنی تیز کر دی کہ پھر حادثہ ہو گیا جس میں ڈیانا ماری گئی۔

تاہم اس سب میں ڈیانا کی بھی غلطی ہے۔ ملکہ نے انہیں کہا تھا کہ شاہی سیکورٹی رکھ لیں لیکن انہوں نے اس وقت غصے میں بات ماننے سے انکار کیا۔ اگر میٹروپولیٹن پولیس ہوتی تو وہ کبھی ڈیانا کو ایک ایسی گاڑی میں سوار نہ ہونے دیتی جس کا ڈرائیور نشے میں تھا۔ ڈیانا کو گارڈز ساتھ رکھنے کا تجربہ تھا لیکن انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ گارڈز کی تربیت کیسی ہوتی ہے اور کون سا گارڈ بہتر ہے۔

میں نے برسوں تک الزامات سنے ہیں۔ کئی کہانیاں بیان کی گئیں لیکن میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ میں نے اس وقعے کی تمام تفصیلات دیکھیں ہیں۔ ایک ایک رپورٹ پڑھی ہے۔ یہ کسی طور پر بھی قتل نہیں تھا۔ یہ ایک حادثہ تھا جسے انتہائی آرام سے روکا جا سکتا تھا۔

وہ اپنے بوائے فرینڈ کے جذباتی انداز اور باڈی گارڈ کی غلطی کے سبب ہم میں نہیں ہیں۔ڈوڈی نے ہنری پال کو گاڑی چلانے کے لئے کہا۔ اس وقت سیکورٹی گارڈ کو آگے آ کر انہیں روکنا چاہیے تھا لیکن اس میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ مالک کے سامنے کھڑا ہو سکتا۔ڈوڈی نے گاڑی بھگانے کا حکم دیا، اس وقت بھی گارڈ کو انہیں روکنا چاہیے تھا۔

آخر یہ سمجھ نہیں آتی کہ باڈی گارڈ انہیں پیپرازی سے کیوں بچانا چاہتا تھا۔ جب سے وہ پیرس آئے تھے، تب سے یہ کھیل جاری تھا۔ باڈی گارڈ کیمرے کی لائٹ کو آخر گولیاں کیوں سمجھ رہا تھا۔ ڈوڈی پیرس میں آنے کے بعد اپنے ’’ولا ‘‘میں چلا گیا۔ وہاں دور دور تک کوئی نہیں تھا لیکن پھر اسے خیا ل آیا کہ وہ ریٹز ہوٹل جائے گا حالانکہ سیکورٹی کے حوالے سے یہاں رہنا بہتر تھا۔

پھر اسے وہاں جا کر خیال آیا کہ کپڑے بدلنے کے لئے ’’چمپس ایلیسا ‘‘ میں اپنے اپارٹمنٹ میں جائیں۔ رٹز کی لابی میں پیپرازی کی رپورٹر سے لڑائی ہوئی جس کے بعد حالات کشیدہ تھے۔  پیپرازی تصویریں کھینچنا چاہتا تھا اور وہ دونوں میڈیا سے دور رہنا چاہتے تھے ۔ اگر ایسا ہی تھا تو پھر یہ پیرس کا غیر ضروری سفر کیوں جاری تھا؟

وہ کپڑے بدل کر پھر رٹز آ گئے، جہاں انہوں نے کھانا کھایا، یہاں بھی دونوں کو مسلسل ڈر تھا کہ پیپرازی ان کی تصاویر لے رہا ہو گا۔ دونوں کو شاید مسرت بھی تھی اور خوف بھی۔ پھر وہ غلطی ہوئی جس کی وجہ سے حادثہ ہوا۔ ڈوڈی نے واپس ’’ایلسیا اپارٹمنٹ ‘‘ جانا کا فیصلہ کیا۔ اس نے میڈیا کو دھوکا دینے کا فیصلہ کیا، منصوبہ بنا کہ ان کی رینج روور کو  ڈرائیور لے کر جائے گا جبکہ ہنری پال ان کو مرسڈیز میں گھر چھوڑ آئے گا۔

ریس نے  اسے روکنے کی کوشش کی لیکن ڈوڈی نے بات ماننے سے انکار کیا۔ اب شہزادی ایسے ڈرائیور کے ساتھ تھیں جو پورا دن نشہ کر چکا تھا۔گاڑی چلتے ہی پال نے شیشے سے گردن باہر نکالی اور فوٹو گرافروں کو چیلنج کیا کہ اگر پکڑ سکتے ہو تو پکڑو۔ وہ پورا دن ریٹز کی با رمیں شراب پی چکا تھا، پکڑے جانے پر اس نے کہا تھا کہ وہ پائن ایپل جوس  تھا ۔ ہنری پال ڈوڈی کا خاندانی ملازم تھا اس وجہ سے گارڈز اسے کچھ بھی نہیں کہہ سکے۔

جونز کو اندازہ ہو گیا تھا  کہ اب وہ خطرے میں ہے۔ اس وجہ سے ان نے سیٹ بیلٹ باندھی لیکن باقی افراد کو سیٹ بیلٹ باندھنے کا حکم نہیں دیا۔ اگر ایسا ہوتا تو شاید پیچھے بیٹھے افراد کی جانیں بچ جاتیں۔ڈرائیور کو نشے کی حالات میں معلوم ہی نہیں ہوا کہ و ہ ایک آٹو میٹک گاڑی چلا رہا ہے ، اس نے تیز رفتار گاڑی کا گیئر نیوٹرل کر دیا اور پھر یہ حادثہ ہوا۔

پھر کئی دعوے کیے  گئے، فہد خاندان نے ڈیانا کی مسلمان سے شادی کے شبے پر کئی باتیں کی لیکن سچ یہ ہے کہ اگر اس دن باڈی گارڈز اپنی اتھارٹی کا استعمال کسی ایک موقع پر بھی کر لیتے تو شہزادی آج زندہ ہوتیں۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: