پیپلز پارٹی کے حیدر آباد سے منتخب سینیٹر عبدالستار بچانی قومی اسمبلی کے اجلاس میں کوئٹہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام ا ختلافات بھلا کر ایک پیج پر آنا ہو گا۔
عبدالستار بچانی نے کہا کہ آج حکومت کہہ رہی ہے کہ کوئٹہ حملہ سی پیک پر کیا گیا، ایک عرصے سے یہی کہا جا رہا ہے کہ جو حملہ ہے ، وہ سی پیک پر ہے، بھارت کر رہا ہے، اگر ہم یہ روک نہیں سکتے تو پھر مجھے کہنے دیں کہ ایسا سی پیک نہیں چاہئے جس کی وجہ سے عوام کی جانیں جائیں۔
انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی حکومت نوازشریف کی ہے کہ کسی اور کی۔ اتنا بڑا حملہ ہوا اور وزیر داخلہ اسمبلی میں نہیں آئے۔گزشتہ روز وہ پورا دن اسلام آباد کے ’’بلیو ایریا‘‘ میں گھومتے رہے۔ ایوان کی حالت دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت کتنی سنجیدہ ہے۔
عبدالستار گورچانی نے کہا کہ سندھ میں رینجرز کے ا ختیارات کا معاملہ ہو تو وزیر داخلہ فوراً ٹی وی چینلز پر آ جاتے ہیں لیکن ہمارے وفاقی وزیرداخلہ نہیں آتے۔ اگر یہی طرز عمل سندھ میں ہوتا تو اب تک میڈیا ان کی جان لینے پر تل جاتا۔
ان کے اظہار برہمی کے بعد پیپلز پارٹی کے ارکان نے مداخلت کر کے انہیں سمجھا بجھا کر نشست پر دوبارہ بیٹھا دیا۔