کوئٹہ سول ہسپتال دھماکے کے بعد آج ملک کی فضا سوگوار ہے ۔ کوئٹہ شہر میں اداسیوں اور ویرانی کے ڈیرے ہیں ہر کوئی غم سے نڈھال ہے ۔ عدالتوں میں سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ دکانیں اور مارکیٹیں بھی بند ہیں ۔ بلوچستان حکومت کے اعلان کے بعد صوبے میں تین روزہ سوگ منایا جا رہا ہے ۔
کوئٹہ شہر سمیت صوبے بھر کے تعلیمی ادارے بند ہے ۔ بلوچستان وومن یونیورسٹی، بلوچستان یونیورسٹی ، آئی ٹییونیورسٹی سمیت صوبے کی تمام 11 یونیوسٹیان بند ہیں جبکہ دفاتر میں بھی حاضری کم رہی ہے ۔ بلوچستان کی تمام عدالتوں میں وکلاء پیش نہیں ہوئے جبکہ بار رومز پر سیاہ جھنڈے لہرا دئیے گئے ہیں ۔
دوسری طرف دھماکے کے بعد کوئٹہ سے ستائیس شدید زخمیوں کو فضائیہ کی ایئر ایمبولینس پر کراچی منتقل کیا گیا جہاں انہیں بہترین طبی سہولتیں فراہمی کی جا رہی ہے ۔ کوئٹہ کے سی ایم ایچ ہسپتال میں بھی زخمی زیر علاج ہیں ۔
کوئٹہ دھماکے میں شہید ہونیوالے آج ٹی وی کے کیمرہ مین شہزاد کی نماز جنازہ بلوچستان کے علاقے مستونگ میں ادا کر دی گئی جبکہ ڈان ٹی وی کے شہید کیمرہ مین محمود ہمدرد کی تدفین کوئٹہ میں کی گئی ۔
واضح رہے گزشتہ روز کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہونے والے دھماکے میں 70 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ۔
کوئٹہ میں ہونے والے ہلاکت خیز دھماکے کی عالمی سطح پر بھی مذمت جاری ہے ۔
امریکا نے بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دے چکا ہے ۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا ساتھ دیا جائے ۔ امریکا نے پاکستان کو تحقیقات میں ہر ممکن مدد کی پیشکش کی ہے ۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کا کہنا ہے کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک اور ہولناک ہے ۔
ترکی نے کوئٹہ سانحے پر اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں ۔ برطانیہ ، یورپی یونین ، ایران سمیت ایمنسٹی انٹرنیشنل، ریڈ کراس نے کوئٹہ میں خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان کو اپنے تعاون کا یقین دلایا ہے ۔