پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات سے ملکی معیشت کو ہونے والے مالی نقصان کا اندازہ ایک سو کھرب روپے سے زیادہ کا لگایا گیا ہے۔
دہشت گردی سے ہونے والا نقصان پاکستان کے غیر ملکی قرضوں سے ایک سو فیصد سے زیادہ ہے۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق ملک میں دہشت گردی کے واقعات کا آغاز 2001 سے ہوا۔
پہلے سال معیشت کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ 164 ارب روپے لگایا گیا تھا۔
ایک سال میں دہشت گردی کے باعث سب سے زیادہ نقصان 2010 میں ہوا۔ اس سال دہشت گردی نے ملکی معیشت کو 20 کھرب 37 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچایا۔ سال 2012 کے بعد سے دہشت گردی میں نسبتا کمی دیکھی گئی۔
مالی سال 16-2015 کے دوران دہشت گردی کے واقعات سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ تقریبا 6 کھرب روپے ہے۔
اب تک صرف انفرا سٹرکچر کو 52 ارب 25 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔
دھماکوں کے باعث سکولوں، فیکٹریوں اور زرعی زمینوں کی تباہی سے ہونے والی بے روز گاری اس کے علاوہ ہے۔