برہان وانی کی شہادت کو ایک ماہ ہوگیا ہے۔ بھارتی فوج مسلسل کرفیو اور تمام تر مظالم ڈھا کر بھی کشمیریوں کا جذبہ حریت دبا نہ سکی۔ 2 نوجوانوں کی شہادت کے بعد شہادتوں کی تعداد 86 ہوگئی ہے۔ سوپور کو فوج کے حوالے کر دیا گیا ہے
بھارتی فورسز نے ایک پرسکون گاؤں پر حملہ کرکے 3 خواتین سمیت 7 افراد کو زخمی کر دیا۔ جن میں سے ایک خاتون کی دونوں آنکھوں پر پیلٹ گن کےچھرے لگیں ہیں۔ انکی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
وانی کی شہادت کے بعد پوری وادی میں غم و غصے کی لہر پھیل گئی جو 31 روز کے کرفیو اور بھارتی فوج کے بدترین مظالم کے باوجود کم نہیں ہوسکی۔ اور اب احتجاج کو دبانے کے لئے سوپور کو مکمل طور پر فوج کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
شوپیاں میں بھارتی فورسز کے چھروں سے چھلنی عامر 2 دن تک موت سے لڑنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گیا۔ جبکہ ایک فوجی گاڑی نے کشمر ی نوجوان کو کچل کر شہید کردیا۔
ایک ماہ کے دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 6 ہزار سے زائد کشمرکی زخمی ہوئے جن میں سے ایک ہزار کو پیلیٹ گن کے چھروں نے چھلنی کیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے انسپکٹر جنرل کے مطابق ایک ہزار مقدمات درج کئے گئے جبکہ ایک ہزار نوجوان مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسری جانب حریت رہنماوں نے 12 اگست تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔