پاکستان اور ایران نے داعش سمیت ایسے ہی دیگر شدت پسند گروپوں اور خطے کو درپیش دیگر خطرات سے نمٹنے کے لیے تعاون پر اتفاق کیا ہے۔
تہران میں دونوں ملکوں کی باہمی سیاسی مشاورت کے نویں دور کے اجلاس پر پاکستانی سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری اور ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے ایشیا بحرالکاہل ابراہیم رحیم پور کے درمیان بات چیت میں اس دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان کے مطابق دونوں عہدیداروں نے سلامتی کے مسائل بالخصوص سرحد پر سکیورٹی کی صورتحال پر بھی بات چیت کی۔
ایران کے ساتھ پاکستان کے دیرینہ تعلقات ہیں لیکن حالیہ برسوں میں اس میں خاصی گرم جوشی دیکھنے میں آئی ہے۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران کسی بھی اعلیٰ پاکستانی عہدیدار کا یہ دوسرا دورہ ایران تھا۔ اس سے قبل جولائی میں پاکستانی مشیر برائے قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے بھی تہران میں عہدیداروں سے ملاقاتیں کی تھیں۔
ایران یا پاکستان میں داعش کی موجودگی کی مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں لیکن افغانستان کے مشرقی حصے میں اس نے قدم جمانا شروع کیے اور حالیہ مہینوں میں سکیورٹی فورسز اور طالبان کے ساتھ اس کی جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔