امریکی ریاست نیو جرسی کی حجاب پہننے والی ایتھلیٹ مسلم خاتون ابتہاج محمد کو امریکی اولمپک دستے میں شامل کیا گیا ہے جس کے بعد وہ پہلی امریکی خاتون بن گئی ہیں جو حجاب پہن کر مقابلوں میں حصہ لے رہی ہیں۔
یونان کے شہر ایتھنز میں ہونے والے اس فائنل ٹیسٹ میں انہیں اولمپک کے لیے منتخب کرلیا گیا جو ابتہاج کے لیے تاریخی لمحہ ثابت ہوا۔ اس سے بھی بڑھ کر اس وقت ان کا حوصلہ اور بھی بڑھ گیا جب امریکی صدر براک اوباما نے بالٹی مور میں مسجد میں اپنی تقریر کے دوران انتہاج کو مجمع میں کھڑا کیا تو انہیں زبردست داد ملی جب کہ امریکی صدر نے ان کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ سونے کا تمغہ جیت کر آئیں اور کوئی دباؤ مت لیں۔
امریکی ٹی وی سے گفتگو میں ابتہاج محمد کا کہنا تھا کہ مسلمان خاتون کی حیثیت سے ان کی جدوجہد امریکی مسلمانوں کے لیے ہے جب کہ مسلمان اس وقت ایک دوراہے پر کھڑے ہیں اور ان کے لیے یہ خراب وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈے کو نہ روکا گیا تو صورت حال اور بھی خراب ہوجائے گی۔
ابتہاج کا اپنے انتخاب پر کہنا تھا کہ وہ نہ صرف اپنے خوابوں کی تعبیر کر رہی ہیں بلکہ اپنی امریکی ہم وطنوں کے خواب کو بھی پورا کریں گی۔