پرندوں کی اڑان کے دوران نیند کے بارے میں بہت سے لوگوں کو یقین تو تھا لیکن اب سائنسدانوں نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔
جرمنی میں ہونے والی حالیہ تحقیق کے مطابق سمندر پر مچھلیوں کی تلاش کے دوران اڑتے پرندے اپنے دماغ کے ایک حصے کو سلا دیتے ہیں۔
اس تحقیق کے دوران دس دن تک پرندوں کی تین ہزار کلومیٹر کی پرواز کا ریکارڈ مرتب کیا گیا۔
خصوصی آلے کی مدد سے ان کے دماغ میں آنے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا۔ پرندوں کے زمین پر آنے کے بعد ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا تو حیران کن نتائج سامنے آئے۔
دن کے اوقات میں پرندے جاگتے رہے اور مچھلیوں کی تلاش کرتے رہے، رات میں سمندر پر پرواز کرتے ان پرندوں نے اپنے دماغ کے ایک حصے کو سلا دیا۔
اس دوران پرندے زیادہ تر فضا میں گول گول گھوم رہے ہوتے تھے اور ان کے دماغ کا صرف وہ حصہ جاگتا تھا جو آنکھوں سے سامنے کے مناظر دیکھ رہا ہوتا۔
اس تحقیق کا سب سےاہم انکشاف وہ تھا جب پرندوں کا دماغ مکمل طور پر نیند میں ڈوب گیا لیکن وہ فضا میں پرواز کرتے رہے تاہم یہ صورتحال چند سیکنڈ رہی۔
یہ معلوم کرنا ابھی باقی ہے کہ طویل سفر کے دوران پرندوں کا دماغ مکمل طور پر نیند میں کیسے ڈوب جاتا ہے اور وہ کس طرح کئی ہفتے بغیر گرے ہوا میں اڑتے رہتے ہیں۔