یکم اگست سے لاگو ہونے والے انسداد دہشت گردی قانون میں دہشت گردی، دہشت گرد، قانون، عمل درآمد اور کارروائیوں کو واضح کیا گیا ہے۔
مسلم اوغر صوبے شنکیانگ میں لاگو ہونے والے قانون پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت تنقید کی ہے جن کے مطابق یہ بنیادی طور پر اقلیتوں کے کچلے کا قانون ہے۔
ادھر چین کا کہنا ہے کہ یہ قانون ملک میں غیر ملکی دہشت گردوں کو کچلنے کے لئے بنایا گیا ہے۔ اس سے دہشت گردوں کی نظریاتی اثاث کو تباہ کرنے میں مدد ملے گی۔
اس قانون کے تحت سیکیورٹی فورسز کو مشتبہ افراد کے گھروں میں داخل ہونے اور بغیر وارنٹ گرفتاریوں کی اجازت مل گئی ہے جبکہ دہشت گردی کی شبے میں تفتیش کے لئے سخت انداز اپنانا بھی قانونی ہو گیا ہے۔