ایجبسٹن ٹیسٹ کے چوتھے دن پاکستانی بولرز مکمل بے بس نظر آئے۔ آخری سیشن میں جونی بیئرسٹو اور معین علی کی پارٹنر شپ نے تو میچ کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا۔
دونوں کی تیز رفتار بلے بازی نے انگلینڈ کی برتری 311 رنز تک پہنچادی ہے اور میزبان ٹیم کی ابھی 5 وکٹیں باقی ہیں۔
میچ کا اب آخری دن رہ گیا ہے اور پاکستان کو اگر آتے ساتھ ہی بیٹنگ دے بھی دی جائے تو یہ سکور ہوتا نظر نہیں آتا۔ تاہم لگتا ہے کہ انگلینڈ اپنی برتری کو تھوڑا مزید بہتر بنانے کے بعد ہی اننگز ڈکلیئر کرے گا۔
17 رنز کی برتری، ایجبسٹن میں خطرے کی گھنٹی
مجموعی طور پر میچ میں انگلینڈ کا پلڑا بھاری ہے اور پاکستان اب شاید اسے ڈرا کرنے کی ہی کوشش کرے گا۔
چوتھے دن انگلش ٹیم نے 17 رنز کی برتری اور ایک سو بیس رنز سے اپنی دوسری اننگز میں بیٹنگ کا سلسلہ آج دوبارہ شروع کیا تو آغاز کچھ اچھا نہ رہا۔
سہیل خان نے 66 رنز پر ایلسٹر کک کی اننگز کا خاتمہ کیا تو ایلکس ہیلز 54 رنز پر عامر کا شکار بن گئے۔ دونوں 126 کے مجموعی سکور پر پویلین واپس لوٹے۔
روٹ اور ونس کی پارٹنر شپ اچھی رہی اور پاکستان کو اگلی وکٹ کے لیے خاصا انتظار کرنا پڑا۔
یاسر شاہ نے 62 رنز پر روٹ کی اننگز کا خاتمہ کیا جن کا موڈ اس بار بھی لمبی باری کھیلنے کا لگ رہا تھا۔
ونس کو 42 رنز پر عامر نے پویلین واپس بھیجا اور پاکستان کو کچھ امید ملی کہ شاید لوئر مڈل آرڈر قابو میں آجائے گا۔
پاکستان کو دن کی پانچویں وکٹ گیری بیلنس کی ملی۔ یاسر شاہ نے ان کی اننگز کا خاتمہ 28 رنز پر کیا۔ اس وقت انگلینڈ کا مجموعی سکور 282 تھا۔
اس کے آگے کی کہانی پاکستان کے لیے کافی مایوس کن رہی۔ جونی بیئرسٹو کا ساتھ معین علی نے نہایت عمدگی سے دیا اور دونوں نے دن کے اختتام تک سکور کو 414 تک پہنچادیا۔
بیئرسٹو 82 اور معین 60 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں۔ عامر اور یاسر نے دو دو جبکہ سہیل خان نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔