جرمنی میں جولائی میں ہونے والی دہشت گردی میں حملہ آوروں کو سعودی عرب سے ہدایات ملتی رہیں۔
جرمن اخبار کے مطابق تفتیش کاروں نے دہشت گردوں کے موبائل فون سے ہونے والی بات چیت کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔
انٹرنیٹ چیٹ سے معلوم ہوا ہے کہ دہشت گرد داعش کے رکن سے مسلسل رابطے میں رہے، جن نمبروں سے دہشت گردوں کو ہدایات دی گئی وہ سعودی عرب میں بھی رجسٹرڈ ہیں۔
کلہاڑی کے وار کرکے متعدد افراد کو زخمی کرنے والے افغان شہری ریاض خان احمدزئی نے حملے سے پہلے سعودی عرب پیغام بھیجا تھا کہ ’’اب ہم ایک دوسرے کو جنت میں ملیں گے۔
شہریوں کو گاڑی کے ذریعے کچلنے کی ہدایات بھی سعودی عرب میں مقیم داعش کے رکن نے ہی دی تھیں۔
حکام کے مطابق 24 جولائی کو شام کے محمد دلیل کی ہلاکت بھی حادثہ تھی، اس کا ہدف لوگوں کے ہجوم میں جاکر خودکش حملہ کرنا تھا۔
محمد دلیل کے موبائل فون سے ملنے والے ریکارڈ کے مطابق اس کو کہا گیا تھا کہ حملے کی ویڈیو بنا کر داعش کو بھیجے۔