عظیم عوامی اور انقلابی شاعر حبیب جالب کا بیٹا یاسر عباس جالب بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چل نکلا۔
حبیب جالب نے اپنی زندگی میں اپنی قیمت نہیں لگنے دی، ان کا صاحبزادہ بھی حالات کی ستم ظریفیوں کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے ساڑھے چار ہزار کی نوکری کر رہا ہے۔
یاسر جالب صبح چار بجے گھر سے نکلتا ہے لیکن اس کو یہ بھی علم نہیں ہوتا کہ رات گئے گھر واپسی پر کھانا ملے گا بھی یا نہیں؟۔
اپنی والدہ کی بیماری کے باعث ادویات اور گھر کے اخراجات پورے کرنے کیلے یاسر جالب یہ سب کرنے پر مجبور ہے۔
پاک ٹی ہاؤس کی جانب سے حبیب جالب کے اہلخانہ کی مدد کی اپیل کی گئی ہے۔
یاسر جالب اور حبیب جالب کی بیٹی کی پریشانیاں دور کرنے کیلئے مخیر حضرات بھی آگے آنے کا کہا گیا ہے۔