حکام کے مطابق آگ پر قابو پانے کے لیے 50 سے زائد فائر فائیٹرز کو طلب کیا گیا۔ فرانس کے وزیرِ داخلہ برنارد کیزینیو کے مطابق اس حوالے سے تحقیق کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔
حکام نے اس وقعے میں دہشت گردی کے کسی بھی شک و شبہہ سے سے انکار کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق آگ لگنے کی وجہ کیک پر رکھی جانے والی موم بتیاں ہو سکتی ہیں۔ ابتدائی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ آگ سیلنگ میں لگی اور لوگوں کی ہلاکتیں ممکنہ طور پر چھت میں استعمال ہونے والے مادے سے نکلنی والی زہریلی گیسوں کی وجہ سے ہوئی ہیں۔
ہلاک ہونے والے افراد کی عمریں 18 سے 25 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔