مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونے والی کشیدگی کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہے۔
اٹھائیس روز کے دوران 74 نہتے کشمیری بھارتی فوج کی بربریت کا نشانہ بن کر جاں بحق ہوچکے ہیں۔
حریت کانفرنس کی اپیل پر نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیا گیا۔ غاصب فوج کی جانب سے مظاہروں کو روکنے کے لئے کرفیو کا دائرہ کار مزید 10 اضلاع تک بڑھا دیا گیا۔
بھارتی فوج کی جانب سے رکاوٹوں کے باوجود اننت ناگ، پلوامہ، کلگام اور شوپیاں سمیت دیگر علاقوں میں نہتے کشمیری احتجاج کے لئے باہر نکلے۔
جھڑپوں کے دوران 100 سے زائد کشمیری زخمی ہوئے جبکہ 500 کو گرفتار کر لیا گیا۔
پیلٹ گن کا شکار بننے والے 14 افراد کو بھی اسپتال لایا گیا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔
تحریک آزادی کو دبانے اور بھارت مخالف احتجاج روکنے کے لئے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ ہے جس کے باعث کاروبار اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔
انٹرنیٹ سمیت دیگر ابلاغ کے ذرائع پر بدستور پابندی عائد ہے۔