انٹرنیٹ کی دنیا میں سب سے زیادہ مقبول و معروف کمپنی گوگل کے سابق عہدیدار نے کہا ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک جیسی ٹیکنالوجی کمپنیاں انسان کی بقا کیلئے خطرناک ہیں اور انسان اپنے مذہب سے زیادہ ایسی ٹیکنالوجی ویب سائٹس کے سحر میں زیادہ کھویا رہتا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ٹریسٹن ہیرس ، گوگل میں پراڈکٹ منیجر کے عہدے پر کام کر چکے ہیں،انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ فیس بک جیسی ٹیکنالوجی کمپنیاں روزانہ 2؍ ارب افراد کی سوچ کو مختلف سمت میں لیجا رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صورتحال یہ ہو چکی ہے کہ لوگوں پر ان کے مذہب کی بجائے یہ کمپنیاں زیادہ اثر اندازہ ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اندازاً دو ارب افراد دنیا میں سمارٹ فون استعمال کرتے ہیں جبکہ اتنے ہی افراد فیس بک استعمال کرتے ہیں، اندازہ لگائیں کہ یہ تعداد مسیحی کمیونٹی کے افراد کی تعداد سے بھی زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک شخص دن میں اوسطاً 150؍ مرتبہ اپنا فون دیکھتا ہے، یہ کمپنیاں آپ کی سوچ کو کہیں اور لیجانے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور میری رائے میں یہ ایک عادت ہے اور لوگوں کو اس کی لت پڑ چکی ہے۔