دنیا بھر میں آج ذہنی امراض سے آگاہی کا دن منایا جا رہا ہے۔ ماہرین نفسیات اس بات پر متفق ہیں کہ ناشکری، حسد اور غیبت ذہنی سکون چھین لیتی ہے جبکہ پُر سکون اور خوشحال زندگی گزارنے کا راز یہی ہے کہ محنت اوربرداشت سے آگے بڑھیں اور پیارو محبت کی خوشبو ہر سُو پھیلائیں۔
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ کام کی جگہ پر ذہنی دباؤ کا شکار رہنے والے بیشتر لوگ کام چور ہوتے ہیں، ہر وقت یہ سوچتے رہتے ہیں کہ ان سے کام زیادہ لیا جاتا ہے تنخواہ کم دی جاتی ہے، وہ کارکردگی سے دوسروں کا مقابلہ کرنے کے بجائے حسد اور غیبت سے کام لیتے ہیں، ایسا کرنے سےدرحقیقت نقصان ان کا اپنا ہی ہوتا ہے۔
نفسیات کے ماہرین کہتے ہیں کہ جو لوگ دوسروں کا احترام کرتے ہیں، معاف کرنے کی عادت اپنالیتے ہیں اور جو ملے اس پر اللہ کا شکر ادا کرنے کو معمول بنالیتےہیں، وہ بہت ہی کم ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ کام کی جگہ پر ذہنی دباؤ آپ کی کارکردگی ہی متاثر نہیں کرتا بلکہ آپ کو ذہنی امراض کا شکار بھی کر سکتا ہے۔