پاکستانی صوبے پنجاب کے علاقے وہاڑی میں مسلمان طالب علموں کے گلاس میں پانی پینے پر عیسائی طالب علم شیرون کو مار دیا گیا۔
مسلم طلبا نے عیسائی طالب علم کو صرف اس لیے مارا کیوں کہ اس نے اُسی گلاس سے پانی پی لیا تھا جس سے مسلمان طالب علموں نے پانی پیا تھا۔
گلاس کے معاملے پر کلاس روم میں جھگڑا شروع ہو گیا اور لڑکوں نے مل کر شیرون پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کردی۔ جس پر وہ بے ہوش ہو گیا۔ تاہم بعد میں اسی اسپتال لے جایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔
17 سال کے شیرون نے اسکول میں چند روز پہلے ہی داخلہ لیا تھا ۔
شیرون کا ماں کا کہنا ہے کہ میں نے بیٹے کو کلاس میں دوسرے طلبا کے ساتھ گھلنے ملنے سے منع کیا تھا۔