آئین خاموش تو پابندی تاحیات کیوں؟

طارق بٹ

آئینی ماہرین عجیب و غریب منطقیں اور دلائل دے رہے ہیں کہ نااہلی تاحیات ہے، جب کہ آئین میں آرٹیکل 62(1)(f) کے تحت رکن قومی اسمبلی کی نااہلی سےمتعلق کسی خاص مدت کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔سابق وزیر قانون فاروق نائیک نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب آئین میں اس قسم کی نااہلی پر کسی مدت کا ذکر نہیں کیا گیا ہےتو یہ قیاس کیا گیا ہے کہ وہ کسی عوامی عہدے کے لیے تاحیات نااہل ہیں۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ تمام قانونی اور آئینی آراءتصورات اور قیاس آرائی پر مبنی ہیں، جس کا واضح مقصد نواز شریف کو ہدف بنانا ہے۔

ان قانونی ماہرین کے نقطہ نظر کے مطابق اگر آئین خاموش ہےتو اس کا مطلب متعلقہ شخص کو اس کا نقصان ہونا چاہیئے۔جب کہ عام رائے یہ ہے کہ اس طرح کی خاموشی، کمی، قانون دانوں کی جانب سے جان بوجھ کر یا غیر ارادی طور پر اگر ایسا ہوا ہے تو اس کا فائدہ اس شخص کو ہونا چاہیئے جو اس آئینی شق سے متاثر ہوا ہو۔یہی وقت ہے کہ عدالت عظمیٰ اس نقطے کی وضاحت کرے جب کہ پہلےہی لارجر بینچ کے سامنے پٹیشن زیر التواء ہے۔جب کہ کچھ عرصہ قبل عدالت عظمیٰ کا موقف تھا کہ آرٹیکل 62(1)(f)کے تحت اس شخص پرعوامی عہدے کے انتخاب میں شریک ہونے پر تاحیات پابندی لگتی ہے۔

جہاں تک فیصلے پر نظر ثانی کا تعلق ہے تو اس کے بہت کم امکانات ہیں کیوں کہ نئی پٹیشن بھی وہی بینچ سنے گا جس نے اصل فیصلہ سنایا تھا۔عملی طور پر ایسا ہوتا ہے کہ نظر ثانی میںصرف تکنیکی نوعیت کی غلطیوںکو درست کیا جاتا ہےجب کہ بنیادی فیصلے میں تبدیلی نہیں کی جاتی ۔تاہم ، کچھ مواقعوں پر ایسا بھی ہوا ہےکہ عدالت عظمیٰ کے لارجر بینچوں نے نظر ثانی کی درخواستوں پربنیادی فیصلے تبدیل کردیئے تھے۔ان میں سے ایک جلاوطنی کے بعد نواز شریف اور شہباز شریف کی وطن واپسی پر ان کی نااہلیت ختم کرنے سے متعلق تھا، یہ پابندی ان پر طیارہ ہائی جیکنگ اور ہیلی کاپٹر کیسز کی بنیاد پر بنائے گئے تھے۔

دوسرے بیرسٹر ظفر علی خان پر لگائے گئے جرمانے سے متعلق تھے۔جب کہ تیسرا کیس غیر ملکیوں کے پاکستان میں تلور کے شکار پر پابندی سے متعلق تھا۔ آرٹیکل 45کے مطابق، صدر کو اختیار ہے کہ وہ کسی بھی عدالت ، ٹریبونل یا دیگر اتھارٹی کی جانب سے دی گئی سزا پر معافی دینا،یا نرمی برتنا، اسے ختم، معطل یا منسوخ کرسکتا ہے۔تاہم نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے پر سربراہ مملکت بھی ان کے لیے کچھ نہیں کرسکتےکیوں کہ انہیں اس کا اختیار نہیں کہ وہ آرٹیکل62(1)(f)کے تحت عدالت عظمیٰ کی جانب سے دی جانے والی نااہلیت کو معطل کرسکیں۔آئینی ماہرین کا یہ گروہ آرٹیکل63میں بتائی گئی مدت کا حوالہ دیتے ہیں جو مختلف نااہلیت سے متعلق ہے۔اس آرٹیکل میں 4جگہوں پر مختلف وجوہات کی بنیاد پر مختلف مدتوں کے لیے نااہل ہونے کا ذکر کیا گیا ہے۔آرٹیکل63 کے مطابق، کوئی شخص مجلسِ شوریٰ (پارلیمنٹ) کے رکن کے طور پر منتخب ہونے یا چنے جانے اور رکن رہنے کیلئے نا اہل ہوگا ، اگر اسے کسی مجاز عدالت نے کسی ایسی رائے کا اظہارکرنےیا کوئی ایسا عمل کرنے جو نظریہ پاکستان کے لیے نقصان دہ ہو، یا پھر پاکستان کی خودمختاری،سالمیت یا سلامتی کے لیے نقصان دہ ہویا پھر پاکستانی عدلیہ کی آزادی یا سالمیت، یا پھر وہ پاکستان کی عدلیہ یا افواج پاکستان کی بدنامی یا تحقیرکا باعث ہو ،  وہ کسی مجاز سماعت عدالت کی طرف سے فی الوقت نافذ العمل کسی قانون کے تحت بدعنوانی، اخلاقی پستی ، یا اختیاری اتھارٹی کے بے جا استعمال کے جرم میں سزا یاب ہو چکا ہو۔

وہ پاکستان کی ملازمت یا وفاقی حکومت ، صوبائی حکومت یا مقامی حکومت کی طرف سے قائم کر دہ یا اس کے زیر اختیار کسی کارپوریشن یا دفتر کی ملازمت سے غلط روی یا اخلاقی پستی کی بنا پر برطرف کر دیا گیا ہو۔ وہ پاکستان کی ملازمت یا وفاقی حکومت، صوبائی حکومت یا کسی مقامی حکومت کی طرف سے قائم کر دہ یا اس کے زیرِ اختیار کسی کارپوریشن یا دفتر کی ملازمت سے غلط روی یا اخلاقی پستی کی بنا پر ہٹا دیا گیا ہو یا جبری طور پر فارغ خدمت کر دیا گیا ہو۔

وہ پاکستان کی یا کسی آئینی ہیئت یا کسی ایسی ہیئت کی جو حکومت کی ملکیت یا اس کے زیر نگرانی ہو یا جس میں حکومت تعدیلی کا حصہ یا مفاد رکھتی ہو، ملازمت میں رہ چکا ہو، تاوقت کہ اس مذکورہ ملازمت ختم ہوئے دو سال کی مدت نہ گزری ہو۔ اسے فی الوقت نافذالعمل کسی دیگر قانون کے تحت کسی بدعنوان یا غیر قانونی حرکت کا مجرم قرار دیا جائے تاوقت کہ اس تاریخ کو جس پر مذکورہ حکم موثر ہوا ہو پانچ سال کا عرصہ نہ گزر گیا ہو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: