وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پچھلے ادوار میں پاکستان کو اندھیروں میں دھکیلا گیا اور پاکستان کو ناکام ریاست سمجھا جار رہا تھا ۔ اب دوبارہ سے ملک کو مختلف حربے استعمال کرکے پیچھے کی طرف دھکیلا جارہا ہےمگر میں ایسا نہیں ہونے دوںگا۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس میں ان کا کہنا تھا کہ میں عوام کے لیے آخری حد تک لڑوں گا اور استعفیٰ نہیں دوں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب سے آئے ہیں تب سے ہمارے اور اس ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، بلا جواز دھرنا مہم شروع کی گئی، دھرنے کا کوئی جواز نہیں تھ اور اب تیسرے دھرنے کی تیاری اور مینڈیٹ پر تیسرا وار ہو رہا ہے، میں نے کبھی عوام کے مینڈیٹ اور جمہوریت پر سمجھوتا نہیں کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں حکومتوں پر سیکیورٹی رسک اور کرپشن کے الزامات لگا کر انہیں ختم کیا جاتا رہا ہے، میرے گزشتہ ادوار میں کک بیکس اور بدعنوانی کا ایک الزام ثابت کر کے دکھائیں، کوئی ثبوت نہیں تو الزام ہی لگاؤ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بڑے واقعات ہوئے جو میں بتا بھی نہیں سکتا، بعض دفعہ دل کرتا ہے سب کچھ کہہ دیا جائے لیکن وہ وقت ضرورآئے گا، دوسرے دھرنے میں کیا ہوا، مجھے کہا گیا کہ یہ کاغذ ہے اس پر دستخط کردوں لیکن ایک نصب العین کی خاطر ہمیشہ مشکلات کو برداشت کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے شرکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ موٹروے اور توانائی کے منصوبوں میں کوئی ایک پیسے کی خوردبرد کی ہو تو بتاؤ جب کہ گزشتہ 4 سال میں کراچی، پنجاب اور دیگر علاقوں میں اربوں روپے کے پاور پلانٹس لگائے گئے۔