گھڑی کا ڈراپ سین

قومی اسمبلی میں کئی روز سے چل رہا وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گھڑی کا قصہ آخر اپنے انجام کو پہنچا۔

اسحاق ڈار نے جمشید دستی کو پچاس ہزار میں فروخت کے لیے دی جانے والی گھڑی بیس لاکھ روپے قیمت لگنے پر واپس لے لی۔

جمشید دستی نے ایوان میں دعویٰ کیا تھا کہ اسحاق ڈار نے پچاس لاکھ روپے مالیت کی گھڑی پہن رکھی ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گھڑی جمشید دستی کو دیتے ہوئے یہ کہہ کر دعویٰ مسترد کردیا کہ اگر یہ پچاس ہزار سے زائد میں فروخت ہو تو رقم خیرات کردیں۔

جمشید دستی گھڑی ہاتھ میں آنے پر متحرک ہوئے اور گاہک ڈھونڈنے نکل پڑے۔ آج انہوں نے ایوان کو بتایا کہ شاہ جی گل آفریدی نے اسحاق ڈار کی گھڑی کی قیمت بیس لاکھ روپے لگادی ہے۔ اب وہ پچاس ہزار روپے قومی اسمبلی کے ملازمین اور ساڑھے انیس لاکھ روپے کسی ٹرسٹ کو دیں گے۔

اسحاق ڈار نے جمشید دستی کے اس اعلان پر اپنی قیمتی گھڑی کی ڈیل کو مسترد کردیا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ساڑھے انیس لاکھ  کی رقم وہ خود کسی ادارے کو اپنے ہاتھ سے دے دیں گے۔ جمشید دستی شاہ جی گل آفریدی سے ساڑھے انیس لاکھ روپے نہ دلوائیں۔ وہ ساڑھے انیس کروڑ کے کام لے آئیں گے۔

%d bloggers like this: