صوبہ ننگرہار کے گورنر سلیم کندوزی کے مطابق جمعے کی رات دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں نے ضلع کوٹ میں پہلے ایک حکومتی چوکی پر حملہ کیا۔
جس کے بعد افغان سکیورٹی فورسز اور دولت اسلامیہ کے حملہ آوروں میں کئی گھنٹے مسلسل لڑائی کے نتیجے میں 131 دولت اسلامیہ کے حملہ آور اور 12 افغان سکیورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس لڑائی میں فضائی حملے بھی کئے گئے، کندوزی نے کہا کہ دولت اسلامیہ کی قبضے سے چوکیوں بہت جلد ان سے واپس لے لیا جائے گا ۔
لڑائی کی وجہ سے کچھ لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں منتقل ہوگئے تھے ۔
صوبے ننگرہار میں ایک عرصہ سے دولت اسلامیہ کے جنگجو سرگرم ہیں۔
دوسری جانب افغان فوجی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی صوبے قندوز میں بین الاقوامی فوجوں کے فضائی حملے میں کم از کم 16 طالبان جنگجوؤں کو ہلاک کردیاگیا ہے۔
فوج نے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ضلع چھاردرے میں ڈرون حملے کا اس وقت نشانہ بنایا گیا جب طالبان جنگجو ایک گاڑی میں سفر کر رہے تھے ۔ مارے جانے والوں میں طالبان کے اہم کمانڈر ملا جنت گل جو کہ جیل کے سربراہ تھے، شامل ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے طالبان کے ساتھ دس گرفتار افراد بھی مارے گئےہیں جنہیں طالبان کنٹینر میں لے جارہے تھے۔ان افراد کے ہاتھ زنجیروں میں بندھے ہوئے تھے ۔ ان کی لاشیں مکمل طور پر جل گئی ہیں