پیپلز پارٹی نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو پارلیمان میں اپوزیشن لیڈر بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ موجودہ اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے فیصلے کی تصدیق کی ہے۔
بلاول بھٹو نے پارٹی اراکین کے مطالبے پرپار لیمانی سیاست میں آنے کا فیصلہ کرلیا ہے اورآصف زداری کی وطن واپسی پراس حوالے سے حتمی فیصلہ ہوجائے گا۔
یہ اطلاعات بھی موجود ہیں کہ بلاول کیلئے حلقہ انتخاب کا فیصلہ بلاول کی صوابدید پر چھوڑا گیا ہے۔ انہیں اپنی والدہ بینظیر بھٹو کے علاوہ نانی نصرت بھٹو کے حلقے سے انتخاب لڑنے کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔
یہ دونوں حلقے این اے 204 اور این اے 207 ہیں۔ یہ دونوں نشستیں پیپلز پارٹی کی روایتی نشستیں ہی سمجھی جاتی ہیں جہاں سے بالتریب محترمہ بینظیر بھٹو اور ان کی والدہ کامیاب ہوتی رہی ہیں۔
گزشتہ انتخابات میں این اے 204 سے پی پی پی کے ایاز سومرو اور این اے 207 سے سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کامیاب ہوئی تھیں۔
امکان یہی ہے کہ ایاز سومرو سے نشست خالی کروائی جائے گی کیونکہ بلاول اپنی پھوپھو سے نشست خالی نہیں کروانا چاہیں گے۔ اس سلسلے میں ایاز سومرو سے استعفیٰ طلب کئے جانے کی اطلاعات بھی موجود ہیں۔
بلاول بھٹو کے انتخابات لڑنے کا باضابطہ اعلان 30 نومبر کو پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر متوقع ہے۔