لاہور کے چمبا ہاؤس میں مردہ پائی گئی سمعیہ چودھری کے خاوند آصف محمود نے کہا ہے کہ ان کی بیوی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، تاہم انہوں نے کسی پر شک ظاہر نہیں کیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سابق عہدیدار آصف محمود نے سمیعہ چودھری کے قتل کی ایف آئی آر درج کرا دی۔ انہوں نے کہا کہ سمعیہ چودھری ہڑپہ سے ن لیگی ایم این اے اشرف چودھری کی رشتے دار تھیں۔
وہ 20 نومبر کو ن لیگی ورکرز کے ساتھ شور کورٹ کینٹ گئیں، 22 نومبر کو لاہور میں چنبہ ہاؤس پہنچی۔ ان سے آخری بار بات 24 نومبر کو ہوئی۔ ہفتے کو چنبہ ہاؤس کے ایس ڈی او نے فون پر بتایا کہ سمیعہ کی موت ہو چکی ہے۔
ایم این اے اشرف چودھری کا کہنا ہے کہ سمیعہ چودھری صرف ان کے علاقے کی رہائشی تھی، رشتہ کوئی نہیں تھا۔ وہ خواتین کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی بننا چاہتی تھی۔
واضح رہے کہ 40 سال سمیعہ چودھری کی لاش چنبہ ہاؤس کے کمرہ نمبر 26 میں پائی گئی تھی، کمرہ 4 روز قبل چودھری اشرف کے ریفرنس سے بک کرایا گیا تھا۔
ن لیگی کارکن سلومی رانا نے لاش دیکھنے کے بعد کہا کہ سمعیہ چودھری کو زہر دیا گیا، انہیں کوئی مائع زہر دیا گیا، ان کی ناک سے خون بہہ رہا تھا جب کہ منہ سے جھاگ نکلی ہوئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ میں سمیعہ چودھری پر تشدد کا کوئی نشان نہیں پایا گیا، موت کے سبب کا علم پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ کے بعد ہو پائے گا۔