چین کے 11 سالہ بچے کے غیر معمولی خاتمے کیلئے ایک روایتی چینی طریقے کا استعمال کیا جارہا ہے۔ اس طریقے کے تحت جسم کے جن حصوں سے چربی ختم کرنا ہو، انہیں سچ مچ میں آگ دکھائی جاتی ہے۔
گیارہ سالہ لی ہینگ اس وقت چین کے شمال مشرقی علاقے میں واقع چینگ چن ہاسپٹل میں داخل ہے۔ لی کے علاج کیلئے “فائر کپنگ”، فائر تھراپی اور آکوپکنچر جیسے روایتی طریقے استعمال کئے جارہے ہیں۔
لی پریڈر ولی سنڈروم نامی جینیاتی بیماری کا شکار ہے۔ اسکا شکار فرد غیر معمولی مقدار میں کھانے کا شوقین ہوتا ہے، اس کے سیکھنے کی صلاحیت بھی بے حد کم ہوتی ہیں اور جسمانی بڑھوتری بھی غیر معمولی حد تک تیز ہوتی ہے۔
فائر تھراپی میں جسم کے مذکورہ حصے پر ایک گیلا تولیہ بچھایا جاتا ہے، جس کے اوپر الکوحل میں بھیگا اور شعلوں میں گھرا ہوا کپڑا رکھا جاتا ہے۔
لی میں اس مرض کی شناخت اس کی پیدائش کے تیسرے برس ہوگئی تھی۔ اس وقت اس کا وزن 94 پونڈ تھا جو کہ اس کے ہم عمر بچوں کے میں اڑھائی گنا زیادہ تھا۔ اس عمر کے بچوں کا اوسط وزن 36 پونڈ ہوتا ہے۔
اس وقت لی کا قد 5 فٹ، وزن 368 پونڈ ہے۔ اس سے قبل لی کے اہل خانہ اس کی گیسٹرک بائی پاس سرجری بھی کرواچکے ہیں جس کے بعد اس کے وزن میں کچھ کمی آئی تھی۔
جلد ہی لی کا وزن دوبارہ بڑھنا شروع ہوگیا۔