راوانڈا میں نسل کشی پر چرچ کی معافی

اے پی

 

راوانڈا میں 1994کی نسل کشی میں کیتھولک چرچ نے اپنے کردار پر معافی مانگ لی ہے۔ اتوار کو جاری بیان میں کیتھولک چرچ نے کہا  ان کے ارکان نے نسل کشی کی منصوبہ بندی اور عملی اقدامات میں کردار ادا کیا جس پر شرمندہ ہیں۔

ان نسل کشی میں آٹھ لاکھ افراد مارے گئے۔ اس نسل کشی میں قبائل ہوٹو کے انتہا پسندوں نے ترقی پسند ہوٹو اور نسلی گروہ ٹوٹسٹ کو قتل کیا تھا۔ بیان میں کہا گیا کہ ’’ہم چرچ کی جانب سے تمام غلط اقدامات پر انتہائی شرمندہ ہیں۔ ہم تمام مسیحی برادری کی جانب سے اس اقدام پر تہہ دل سے معذرت خواہ ہیں۔ ہمیں دکھ ہے کہ چند افراد نے اپنے مقاصد کے لئے چرچ اور خدا کے ساتھ بد عہدی کی۔‘‘ یہ بیان کیتھولک بشپس کی جانب سے پڑھ کر سنایا گیا۔

اس غریب ملک کے عوام برسوں سے اس بیان کے منتظر تھےکیونکہ یہ لڑ لڑ کر تھک چکے ہیں۔ ملک میں جنوبی افریقی طرز کا مفاہمتی عمل شروع کیا گیا ہے جس کے تحت کوئی سزا تو نہیں دی جائے گی لیکن سب کو سچ بولنا ہو گا اور اپنی غلطی سرعام تسلیم کرنا ہو گی۔ یہ بیان بھی ای مفاہمتی عمل کا حصہ ہے۔

راوانڈا کی حکومت کے مطابق اس قتل عام کے دوران لوگوں نے چرچوں میں پناہ لی لیکن پادریوں اور پاک خواتین نے بھی تلواریں اٹھا لیں۔ لوگوں کو چرچ جیسے مقدس مقام پر قتل کیا گیا۔ لوگوں کی کھوپڑیوں کو چرچوں میں سجایا گیا۔

نسل کشی کے بعد چرچ نے کوشش کی تھی کہ کسی بھی طرح بطور ادارہ چرچ پر کوئی بھی  آنچ نہ آئے اور ہمیشہ اس بات پر زور دیا گیا کہ جن لوگوں نے یہ حرکت کی تھی، یہ ان کا ذاتی فعل تھا اور چرچ کا اس سب سے کوئی بھی تعلق نہیں رہا۔

بشپس کی تنظیم کی جانب سے یہ بیان مفاہمت کی پالیسی کی وجہ سے سامنے آیا ہے تاکہ ملک میں موجود برسوں کی  نفرت کو ختم کیا جا سکے۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم ایک دوسرے کو نسل کی بنیاد پر نفرت کرتے رہے حالانکہ یہ بالکل غلط تھا۔ ہم سب انسان اور برابر ہیں، وقت آ گیا ہے کہ ہم سب اپنی غلطیاں تسلیم کریں اور ایک نئی صبح کی بنیاد رکھیں۔

بشپس کی تنظیم کی جانب سے بتایا گیا کہ پوپ فرانسس کے خصوصی حکم پر ہم نے یہ بیان جاری کیا تاکہ ایک نئے مذہبی سال کا بہتر آغاز کیا جا سکے۔ پوپ چاہتے ہیں کہ ہم اپنی غلطیاں تسلیم کریں تاکہ آئندہ بہتر طور پر چرچ کو منظم کیا جا سکے۔

راوانڈا کی نسل کشی کے ادوار پر تحقیق کرنے والے پروفیسر ٹام نیڈارو کا کہنا ہےکہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ بشپس نے تسلیم کیا کہ وہ یہ نسل کشی نہیں روک سکے اور انہوں نے اس پر معافی مانگی ہے۔ اس سے ملک میں  اتحاد کی فضا پیدا ہو گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: