دیوتا یا انسان، راحیل شریف کی رخصتی

سرودیا ائیر (ہندوستان ٹائمز)

 

ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں سب سے زیادہ طاقتور ترین شخص تین بار عوامی حمایت حاصل کرنے والے وزیراعظم نوازشریف نہیں بلکہ وردی میں ملبوس  بری افواج کے سربراہ  جنرل راحیل شریف ہیں۔ تاہم اب لگتا ہے کہ طاقت کا یہ توازن ایک بار پھر تبدیل  ہو گیا کیونکہ نوازشریف نے کمال مہارت سے خاموشی اختیار کیے رکھی۔ انہوں نے نہ تو مدت ملازمت میں توسیع کی بات کی اور نہ ہی نئے آرمی چیف کے لئے ناموں پر غور کیا۔ ایسے میں بالآخر آرمی چیف نے خدا حافظ کہہ دیا۔ یقیناً انہیں نے خدا  پر بھروسے کے ساتھ خاموشی کا یہ منتر سابق صدر  اور  المعروف مفاہمت کے بادشاہ آصف زرداری سے سیکھا ہے۔

جنرل راحیل شریف نے پاکستان میں الوداعی ملاقاتیں شروع کر دیں ہیں لیکن اب تک لوگوں اور تجزیہ کاروں کو یقین نہیں آ رہا ۔ اس کی وجہ  شاید پاکستان میں فوجی بغاوتوں کی لمبی تاریخ ہے۔ انہیں کئی بار ایسا  سازگار ماحول تیار کر دیا گیا کہ وہ حکومت کی باگ دوڑ اپنے ہاتھ میں لیں ، تاہم راحیل شریف نے صرف سیکورٹی اور خارجہ پالیسی جی ایچ کیو میں رکھنے تک ہی اکتفا کیا۔ تاہم کئی  سیاسی مخالفین اور تجزیہ کاروں اس بات پر قائل تھے کہ وہ ان کی آنکھوں میں ’’انقلاب‘‘ دیکھ رہے ہیں۔ یقیناً اب کی نئی نظریں نئے آرمی چیف پر لگیں ہیں تاکہ وہ  ان کی مدد سے نواز حکومت کا خاتمہ   کر سکیں۔

راحیل شریف کا تعلق ایک بااثر گھرانہ سے ہے۔ یہ گھرانہ انتہائی مذہبی ہے۔ ان کے دادا تو ایک معروف مذہبی پیشوا بھی تھے جن کے نام پر ’’کوچہ مہتاب الدین  ‘‘ نامی سڑک بھی ہے۔ راحیل شریف پر اپنے بھائی شبیر شریف کا گہرا اثرا تھا۔ وہ شبیر شریف سے 13سال چھوٹے تھے۔ شبیر شریف کو 1971کی جنگ میں نشان حیدر ملا۔  راحیل اپنے بڑے بھائی  کے نقش قدم پر چلے اور بھائی کی شہادت ان کی بھارت دشمنی کی ایک بڑی وجہ بھی رہی۔ تاہم اپنے بھائی کے مرتبے کی وجہ سے  جنرل راحیل  کا سابق آرمی چیف پرویز مشرف سے گہرا تعلق قائم ہوا۔ پرویز مشرف نے راحیل شریف کےک کیرئیر میں اہم کردار ادا کیا۔

اپنی مدت ملازمت کے دوران آئی ایس پی آر ترجمان عاصم باجوہ کی وجہ سے انہیں بے پناہ مقبولیت ملی۔ ان کی شخصیت سازی میں انہوں نے بھرپور کردار ادا کیا جس کی وجہ سے عاصم باجوہ کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی بھی دی گئی۔ کئی ترقی پذیر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی  بااثر متوسط طبقہ سیاست دانوں سے زیادہ  فوج پر یقین رکھتا ہے۔

آرمی چیف کے الوداع کی کہانی عاصم سلیم باجوہ نے ہی کچھ یوں  بیان کی کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے لاہور گیریژن  سے الوداعی ملاقاتیں شروع کر دی ہیں۔ جہاں انہوں نے آرمی اور رینجرزکے جوانوں سے ملاقاتیں کیں بڑے اجتماعات سے خطاب کیا، جوانوں کا شکریہ ادا کیا۔جنرل راحیل شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں امن و استحکام کا حصول آسان اور روایتی ہدف نہیں تھا۔ ہماری قربانیاں اور قومی اتفاق رائے کی وجہ سے تمام مشکلات کے باوجود کامیابی ملی۔

عاصم باجوہ نے جنرل راحیل شریف کو فوجی سربراہ سے ایک دیوتا بنایا اور اب وہی اس دیوتا کو لافانی بنا کر رخصت کر رہے ہیں حالانکہ پاکستانی بھی جانتے ہیں کہ وہ تمام انسانوں کی طرح غلطیاں کرنے والے ایک انسان تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: