ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے پاکستانی صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف سے الگ الگ ملاقاتیں کی ہیں، اردوان آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔
ایوان میں حزبِ اختلاف کی دوسری بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے اس اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ پارلیمنٹ سے خطاب کے بعد ترک صدر لاہور روانہ ہو جائیں گے جہاں شاہی قلعے میں وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے ان کے اعزاز میں پرتکلف ضیافت دی جائے گی۔
طیب اردوان دو روزہ دورے پر کل پاکستان پہنچے تھے، اسلام آباد کے بے نظیر ایئر پورٹ پر وزیر اعظم نواز شریف ان کی فیملی، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور دیگر سرکاری حکام نے ان کا استقبال کیا تھا۔
اردوان کو ایوان صدر لے جایا گیا جہاں پاکستانی صدر نے اپنے ترک ہم منصب کا مرکزی دروازے پر استقبال کیا۔
ایوان صدر میں ترک اور پاکستانی صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے ترکی کی جانب سے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا رکن بننے کی بھارتی کوششوں پر پاکستانی مؤقف کی حمایت کرنے پر ترکی کا شکریہ ادا کیا تھا۔
اس موقع پر ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو، صدارتی ترجمان ابراہیم کالان، ترک سفیر صدیق باربر گرگن، پاکستان کے سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری اور دیگر اعلیٰ حکام شامل تھے۔
اس ملاقات کے بعد صدر مملکت نے ترک ہم منصب کے اعزاز میں عشائیہ دیا۔