ہیپی ہارٹ سنڈروم ایک حقیقت

بروکن ہارٹ سنڈروم کی اصطلاح تو بہت پرانی ہو گئی اور متعدد ایسے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن بروکن ہارٹ سنڈروم کی وجہ سے اموات ہوئی ہیں، تاہم ان دنوں طبی ماہرین جس معاملے پر ریسرچ کر رہے ہیں وہ ہے ہیپی ہارٹ سنڈروم۔
ہیپی ہارٹ سنڈروم دل کی ایسی اچانک تکلیف کو کہتے ہیں جو کسی خوشی کی خبر پر پیدا ہو، طبی ماہرین اس کیفیت کو مختلف نام دیتے رہے ہیں تاہم ہیپی ہارٹ سنڈروم سے آج تک کوئی موت رپورٹ نہیں کی گئی۔
یونیورسٹی ہسپتال زیورخ کے کرسٹیان ٹیمپلن اور زیلینا گیڈری نے ایک تحقیق کی ہے جس میں دل کی مختلف تکالیف اور ان کے وجوہات کو جاننے کی کوشش کی گئی۔
تحقیق کے مطابق جہاں بہت سے صحت مند افراد میں دل کی تکلیف کے باعث اچانک موت بروکن ہارٹ سنڈروم کا نتیجہ تھی وہیں ایسے کیسز بھی رپورٹ ہوئے جنہیں ہیپی ہارٹ سنڈروم کے کھاتے میں ڈالا گیا۔
یہ تحقیق 2011 میں شروع کی گئی، پانچ سالہ تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ بروکن ہارٹ سنڈروم اچانک اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔
اس سنڈروم کی وجہ سے دل کے پٹھے اچانک بہت کمزور پڑ جاتے ہیں۔ اس طرح دل کا بایاں حصہ، جو آکسیجن ملے خون کو پورے جسم میں پمپ کرنے کا ذمے دار ہوتا ہے، غیر معمولی حد تک پھول جاتا ہے۔
اس طرح کی صورت حال میں کسی بھی فرد کو سینے میں بہت زیادہ درد محسوس ہوتا ہے اور اس کا سانس پھولنے لگتا ہے۔ دل کی اس غیر معمولی کارکردگی اور دباؤ کا نتیجہ دل کے دورے اور اس دورے کے باعث موت کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے۔
کرسٹیان اور زیلینا نے عالمی سطح پر ایسے واقعات کا ریکارڈ رکھنا شروع کیا، جن میں کسی بھی مریض یا مریضہ کو بروکن ہارٹ سنڈروم کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سنڈروم کی خاص بات یہ ہے کہ اپنے تواتر کے لحاظ سے یہ بہت ہی کم انسانوں میں دیکھنے میں آتا ہے۔
پانچ سال بعد تک ان کا نیٹ ورک نو ملکوں میں 25 بڑے ہسپتالوں میں پھیل چکا تھا۔ اس دوران ان ماہرین نے اس سنڈروم کے 1750 واقعات ریکارڈ کیے۔
ماہرین کو پتہ یہ چلا کہ پانچ سالوں میں بروکن ہارٹ سنڈروم کے 1750 واقعات میں سے 485 ایسے تھے، جن کی وجہ واضح طور پر اچانک جذباتی جھٹکے بنے تھے۔
اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ ان افراد میں سے چار فیصد یا مجموعی طور پر 20 مریض ایسے تھے جن کی بیماری کی وجہ ہیپی ہارٹ سنڈروم یا اچانک ملنے والی بہت بڑی خوشی کی خبریں بنی تھیں۔
اس سے قبل ماہرین کے پاس اس بارے میں ماہرین کے پاس کوئی اعداد و شمار نہیں تھے اور نہ ہی آج سے پہلے کسی نے اس بارے میں چھان بین کی تھی کہ اچانک ملنے والی خوشی کی کوئی بڑی خبر بھی اسی طرح کے نتائج کی وجہ بن سکتی ہے۔
ڈاکٹر زیلینا کے مطابق ہیپی ہارٹ سنڈروم کے 20 واقعات میں مریضوں کی بیماری کی وجہ غیر متوقع خوشی کی خبریں بنی تھیں۔ مثلاً کوئی بہت بڑی برتھ ڈے پارٹی، شادی کی تاریخ کا طے پانا، بچے کی پیدائش یا پھر کسی پسندیدہ ٹیم کی فتح۔ لیکن ان میں سے کوئی ایک واقعہ بھی متعلقہ مریض کے لیے جان لیوا ثابت نہیں ہوا تھا۔
ماہرین نے یہ بات بھی نوٹ کی کہ دونوں طرح کے سنڈروم کا شکار ہونے والے مریضوں میں 95فیصد تعداد خواتین کی تھی، ڈاکٹرز نے دل کے اس اچانک عارضے کو خواتین میں ایسٹروجن نامی ہارمون سے جوڑا ہے۔
ڈاکٹر زیلینا کے مطابق بڑی عمر کے افراد کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنا ہارمونل بیلنس قائم رکھیں، اگر ہارمونل نظام ٹھیک ہو تو پھر دونوں طرح کے سنڈروم سے بچنا یا ان کی شدت کو کم کرنا ممکن ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: