میئر کراچی اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما وسیم اختر کی اشتعال انگیز تقاریر کے کیس میں ضمانت منظور کر لی گئی، وسیم اختر کے خلاف 39 کیسز تھے اور اب صرف ایک کیس باقی ہے۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے میئر کراچی وسیم اختر کی جانب سے اشتعال انگیز تقاریر سے متعلق کیس میں دائر درخواست ضمانت منظور کر لی ہے۔ عدالت نے میئر کراچی کو 25 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
وسیم اختر کی اس ضمانت کے بعد بھی رہائی نہیں ہو گی کیونکہ ان کے خلاف ایک مقدمہ اب بھی قائم ہے۔ یہ مقدمہ دہشت گردوں کے علاج کیس کا ہے۔
دہشت گردوں کے علاج کیس میں اصل مقدمہ تو ڈاکٹر عاصم کے خلاف قائم ہے تاہم پاک سرزمین پارٹی کے انیس قائم خانی اورایم کیو ایم کے وسیم اختر سمیت مزید کئی افراد بھی نامزد ہیں۔
وسیم اختر پر الزام ہے کہ انہوں نے کچھ افراد کا علاج کرانے کے لئے ڈاکٹر عاصم سے رابطہ کیا تھا۔