گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں جہاز پر آگ لگنے کے واقعہ کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے 90 فیصد کام مکمل کرلیا ہے۔
جہاز پر آگ لگنے سے 26 مزدور ہلاک ہوئے اور 56 زخمی ہیں۔ حادثے میں لاپتہ ہونے والے افراد کی کوئی تصدیق نہیں کی جاسکی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گڈانی میں جہاز پر 250 مزدور کام کررہے تھے۔ جہاز پر لگی آگ 4 روز بعد خود ہی بجھ گئی تھی۔
امدادی کارکنوں اور مزدوروں کے حقوق کے رہنماؤں نے لاپتہ مزدوروں کا جہاز پر جل جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ رانا تنویر حسین نے بتایا کہ جہاز پر 200 ٹن خام تیل اور گیس موجود تھی۔ گیس کٹر کی مدد سے جہاز کاٹنے کی کوشش کے دوران آگ لگ گئی۔
تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جہاز توڑنے والی کمپنی کے پاس این او سی نہیں تھا۔ کمپنی نے این او سی کے لیے درخواست دے رکھی تھی تاہم کوئی جواب ملنے سے پہلے ہی کام شروع کردیا تھا۔
رانا تنویر کا کہنا تھا کہ جہاز کے مالک کے ساتھ ساتھ مختلف اداروں کے حکام کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا اور مستقبل کے لیے شپ بریکنگ کے مراحل کی نگرانی کے لیے بورڈ بنایا جائے گا۔