وزیر داخلہ چودھری نثار نے ڈان اخبار میں شائع ہونے والی خبر کی تحقیقات کے لیے صحافی سرل المیڈا کو انکوائری کمیٹی میں بلانے کا عندیہ دیا ہے۔
جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی نیوز لیکس کے معاملے کی انکوائری کررہی ہے جس میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
وزیر داخلہ چودھری نثار نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی سے متعلق اجلاس کی خبر ‘لیک’ نہیں ہوئی بلکہ فیڈ کی گئی۔
اپوزیشن جماعت تحریک انصاف کا موقف ہے کہ قومی سلامتی اجلاس کے حوالے سے خبر لیک کرنے کے پیچھے وزیراعظم نواز شریف کے خاندان کے لوگ شامل ہیں۔
وزیر داخلہ نے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ کسی کو ٹھوکر بھی لگے تو وزیراعظم اور ان کے خاندان کی طرف انگلی اٹھا دیتا ہے۔ آگے قوال پیچھے تالیاں بجانے والے بیٹھے ہیں۔
چودھری نثار نے بلاول بھٹو زرداری کو غیر سنجیدہ بچہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بچے کو سیاست کی الف، ب کا پتہ نہیں پیپلزپارٹی کا یہ معیار ہو گیا ہے۔ پتہ نہیں بلاول کو کون فیڈ کر رہا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جو انتشار پھیلانا چاہتے ہیں ان کے لیے وہ ڈکٹیٹر ہیں۔ پرویز خٹک سمیت جو بھی انتشار اور تشدد کے لیے آیا تو قانون حرکت میں آئے گا۔
چودھری نثار نے کہا کہ عشرت العباد نے لمبی اننگز کھیل لی وزیراعظم نے کئی ہفتے پہلے متبادل گورنر کا فیصلہ کر لیا تھا۔