بھارتی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیر دفاع منوہر پاریکر نے میڈیا پر واضح کیا ہے کہ جوہری معاملات پر کوئی بھی تحریر شدہ پالیسی نہیں ہوتی۔ اگر آپ پہلے سے معاملات طے کر لیں گےتو پھر آپ کی طاقت ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کہتے ہیں کہ ہم پہلے جوہری ہتھیار استعمال نہیں کریں گے۔ میں صرف اتنا کہتا ہوں کہ ہم ذمہ دار جوہری ملک ہیں اور اس حوالے سے کوئی بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔
اس بات کی وضاحت مانگنے پر انہوں نے کہا کہ لوگ کہیں گے کہ پاریکر نے پہلے جوہری ہتھیار استعمال نہ کرنے کی سرکاری پالیسی بدل دی۔ تاہم ایسا نہیں ہم نے کوئی بھی سرکاری پالیسی تبدیل نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ہمسایہ ہر وقت جنگ کی صورت میں تکنیکی جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دیتا ہے۔ لیکن جس دن سرجیکل اسٹرئیک ہوئی ، اس کے بعد دھمکی بند ہو گئی۔
منوہر پاریکر نے کہا کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہماری کوئی جوہری پالیسی نہیں ہونا چاہئے۔ یقیناً یہ لچکدار ہونا ضروری ہے لیکن یہ بار بھی سمجھنی چاہیے کہ عام حالات میں کسی کتاب کا ہونا ضروری ہے۔تاہم ملک کو خطرہ ہوا تو میں کوئی پالیسی نہیں دیکھوں گا، جواب دوں گا۔
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا یہ تمام ان کے نجی خیالات ہیں اور کسی بھی صورت حکومتی پالیسی نہیں ۔بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر کا کہنا ہے کہ 500اور 1000کے نوٹ ختم ہونے سے بھارتی انتخابات پر اثر پڑے گا کیونکہ سیاست دان اب کالا دھن انتخابات میں استعمال نہیں کر سکے گا۔