اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران فاروق قتل کیس کی سماعت جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔
ملزم معظم کی اہلیہ سعدیہ بانونے جلد سماعت کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ اس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو عمران فاروق قتل کیس جلد نمٹانے کا حکم دے دیا ۔
ملزم خالد شمیم نے اپنے اعترافی بیان میں بتایاکہ 17 ستمبر کو الطاف حسین کی سالگرہ پر تحفہ دینے کے لیے سولہ ستمبر کی تاریخ مقرر کی گئی۔
خالدشمیم نے بتایا کہ 16ستمبر کو کاشف نے معظم کے فون پر کہا کہ ماموں کی صبح ہو گئی۔ ٹی وی لگا کر تصدیق کر لی جائے جس پر خالد شمیم نے کاشف کو کہا جہاں کی فلائٹ ملتی ہے نکل جاؤ۔
خالد شیم کے مطابق 6جنوری کو ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیااور چمن کے راستے افغانستان پہنچ گئے۔ 5 سال افغانستان رہنے کے بعد ملک واپسی کا ارادہ کیا۔
تاہم خالد شمیم کے مطابق کاشف نے پاکستان جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا وہ متحدہ قائد کی موت تک واپس نہیں جائے گا ۔
ملزم کے مطابق بانی ایم کیوایم نے افتخار حسین کے ذریعے 25 ہزار پاونڈ کراچی بھجوائے۔