خواتین مردوں کے بغیر شاپنگ میں زیادہ مطمئن

جس طرح مردوں کو خواتین کے ساتھ جا کر انہیں شاپنگ کروانا پسند نہیں، ایسے ہی خواتین بھی مردوں کی بجائے اکیلے یا دیگر خواتین کے ساتھ مل کر شاپنگ کو ترجیح دیتی ہیں۔
جرمنی میں کئے گئے ایک سروے میں 37 فیصد خواتین کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ جب وہ شاپنگ کرنے جائیں تو اپنی کسی دوست، بیٹی یا بہن کے ساتھ جائیں اور انہیں اپنے خاوند یا بھائی یا کسی مرد کے ساتھ نہ جانا پڑے۔
عام طور پر تاثر یہ پایا جاتا ہے کہ خواتین شاپنگ کی شوقین ہوتی ہیں اور مرد شاپنگ جیسے کاموں سے گھبراتے ہیں، تاہم نیا سروے یہ بتاتا ہے کہ خواتین کی اکثریت بھی شاپنگ میں مردوں کی مداخلت پسند نہیں کرتیں۔
جرمنی میں اکیلے زندگی گزارنے والے مردوں اور خواتین کو ایک دوسرے کے ساتھ رابطوں کا موقع فراہم کرنے کے لیے قائم کردہ کمرشل اداروں میں سے پانچ سب سے بڑے اداروں کے ارکان کی تعداد تین ملین سے زائد بنتی ہے۔
ایسے اداروں کا کاروباری نعرہ عام طور پر یہی ہوتا ہے کہ اگر ابھی تک آپ کو اپنی پسند کا شریک حیات نہیں ملا تو پریشان ہونے کے بجائے ہمارے ادارے کی رکنیت حاصل کریں۔
ان پانچ بڑے جرمن اداروں کی مشترکہ طور پر قائم کردہ ویب سائٹ کی طرف سے ابھی حال ہی میں ایک سروے کرایا گیا، جس میں 16 ہزار سے زائد مردوں اور خواتین نے حصہ لیا۔
مقصد یہ تھا کہ ضروری یا فارغ وقت کی ایسی مصروفیات کا پتہ چلایا جا سکے، جو یہ جاننے میں مدد دیں کہ مرد اور خواتین کون کون سے کام مل کر کرنا پسند کرتے ہیں اور کون سی مصروفیات ایسی ہوتی ہیں، جہاں مردوں اور خواتین کی ترجیح یہ ہوتی ہے کہ ان کے پارٹنر بھی ان کے ساتھ نہ ہوں۔
رائے عامہ کے اس جائزے کے نتائج کے مطابق 37 فیصد یا ایک تہائی سے بھی زائد جرمن خواتین کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ جب وہ خریداری کے لیے جائیں، تو ان کے شوہر یا دوست ان کے ساتھ نہ ہوں۔
یہ خواتین تنہا یا اپنی کسی سہیلی کے ساتھ شاپنگ کرنا پسند کرتی ہیں۔ اسی طرح 36 فیصد جرمن خواتین یہ بھی پسند کرتی ہیں کہ اگر وہ اپنی کسی سہیلی یا سہیلیوں سے ملیں، تو بھی ان کے پارٹنر مرد ان کے ساتھ نہ ہوں۔
اسی سروے کے دوران 30 فیصد مردوں نے یہ کہا کہ جب وہ گھر میں کوئی کام کر رہے ہوں تو وہ چاہتے ہیں کہ کم از کم ان کی شریک حیات کوئی مداخلت نہ کرے اور انہیں سکون سے کام کرنے دے۔
بات اگر سفر سے پہلے کے انتظامات اور سوٹ کیس کی تیاری کی ہو، تو خواتین کی بہت بڑی اکثریت یہ پسند کرتی ہے کہ سوٹ کیس کی تیاری اور پیکنگ مردوں کو کرنی چاہیے۔
ہر چوتھی جرمن خاتون کی رائے میں جب وہ گھر کا کام یا صفائی کر رہی ہوتی ہے، تو صاحب خانہ کی گھر پر موجودگی کسی مدد کی بجائے زحمت کا سبب بنتی ہے۔
گھر پر جو ایک کام مرد اور خواتین مل کر خوشی سے کرتے ہیں، وہ ہے ٹیلی وژن دیکھنا۔ 95 فیصد مردوں اور 92 فیصد خواتین کے مطابق انہیں اپنے شریک حیات کے ساتھ مل کر ٹی وی دیکھنا اچھا لگتا ہے۔ اس دوران یہ رائے بھی ظاہر کی گئی کہ ٹی وی پر کوئی فٹ بال میچ اس وقت نہیں لگنا چاہیے جب کسی دوسرے چینل پر خاتون خانہ کا کوئی پسندیدہ پروگرام بھی لگا ہوا ہو۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: