امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو برتری ملتے ہی ڈالر کی قیمت گرنا شروع ہوگئی اور عالمی سٹاک مارکیٹوں میں مندی شروع ہوگئی۔
دنیا بھر میں حکومتی بانڈز اور سونے کی خریداری میں تیزی دیکھی گئی جبکہ امریکی سٹاک مارکیٹوں میں چار اعشاریہ پانچ پوائنٹس کمی دیکھی گئی۔
اس سے پہلے بریگزٹ کے موقع پر عالمی مارکیٹوں میں اتنی ابتری کی صورتحال تھی۔
جنوبی کوریا میں کرنسی کو مستحکم رکھنے کے لئے حکومت کو مداخلت کرنا پڑی، میکسیکو پیسو میں 12 فیصد کمی دیکھی گئی جو کہ بیس سال کی بدترین شرح ہے۔
جاپانی ین کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں 3.5 فیصد جبکہ یورو کے مقابلے میں دو اعشاریہ دو فیصد کمی ہوچکی ہے۔
جاپان کے علاوہ دیگر ایشیائی سٹاک مارکیٹوں کے انڈیکس ایم ایس سی آئی میں دو اعشاریہ پانچ فیصد جبکہ جاپانی سٹاک مارکیٹ میں چار فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔