کون جیتے گا؟ کچھ حتمی نہیں

امریکی الیکشن کے بارے میں پیش گوئی کرنے والے تجزیہ کار اسٹاک مارکیٹ کے اتار چڑھاؤکو بے حد سنجیدگی سے دیکھتے ہیں۔ تاہم اس بار یہ شنجیدہ ترین لوگ بھی خاموش ہیں کیونکہ انہیں بھی معلوم نہیں کہ اگلا صدر کون ہو گا؟ گومگوں کی اس کیفیت میں سارے تجزیہ کار انتخابات پر نظر لگائے بیٹھے ہیں۔

انتخابی تاریخ کے مطابق ڈاؤ جونز انڈیکس الیکشن کے سال میں اگر 5فیصد بڑھ جائے تو عام طور پر حکمران پارٹی کامیاب رہتی ہے۔ اگر نہ ہو تو اپوزیشن وائٹ ہاؤس پر براجمان ہو جاتی ہے۔ ای میل سکینڈل سے قبل یوں محسوس ہو رہا تھا کہ شاید ہیلری آسانی سے الیکشن جیت جائیں کیونکہ 2016 میں اب تک ڈاو جونز انڈیکس میں 4.8 فیصد کا اضافہ ہوچکا تھا۔ تاہم پھر یہ اضافہ رک گیا اور اعشاریہ 2فیصد کے باعث پیش گوئی نہیں ہو سکی۔

ماہر اقتصادیات کے مطابق ڈیموکریٹ حکومت کا دور ہمیشہ سے ہی مارکیٹ کے لیے بہتر ثابت ہوا۔1897 سے اب تک ڈیموکریٹ صدور کے دور میں ڈاو انڈیکس میں اوسط 86 فیصد اضافہ ہوا۔

ری پبلیکن کے دوران میں 47 فیصد بڑھا۔مارکیٹ کے دوسرے بڑے انڈیکس ایس اینڈ پی 500 میں 1920 سے اب تک ڈیموکریٹ صدور کے دور میں اوسط 96 فیصداور ری پبلیکن کے دور میں 29 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔موجودہ صدر باراک اوباما کے دور میں اب تک انڈیکس ایس اینڈ پی 500 میں 145 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔

امریکا  صدارتی انتخابات میں امیدواروں کے اخرجات کی بات کی جائے تو انتخابی مہم پر مجموعی طور پر 1 ارب 22 کروڑ 58 لاکھ ڈالر خرچ کیے۔1 ارب 31 کروڑ 21 لاکھ ڈالر کا چندہ ملا۔

تاہم عام طور پر اس  چندے کے حوالے  سے بھی پیش گوئی کی جاتی ہے اور اس پیش گوئی کے مطابق ہیلری ہی جیتیں گی۔ زیادہ چندہ جمع کرنے والے افراد اب تک امریکی انتخابات باآسانی جیتتے آئیں ہیں۔ چندے کے اعدادوشمار پر نظر ڈالی جائے  توہیلری کلنٹن نے ڈالر خرچ کرنے اور چندہ اکٹھا کرنے میں بھی سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ٹرمپ کے مقابلے میں 124 فیصد زیادہ رقم اکٹھی کی۔

امریکی الیکشن کمیشن کے مطابق 2 نومبر تک ہیلری کلنٹن اور اس کی حامی تظیموں نے 68 کروڑ 72 لاکھ 62 ہزار ڈالر چندہ اکٹھا کیا  اور انتخابی مہم پر 60 کروڑ 91 لاکھ ڈالر خرچ کیے۔

ان کے مقابلے میں ٹرمپ اور ان کے حامیوں کو 30 کروڑ 69 لاکھ ڈالر چندہ ملا  جس میں سے انہوں نے 28 کروڑ 56 لاکھ ڈالر خرچ کیے۔اسٹاک مارکیٹ ، مالیاتی سیکٹر اور دوسرے بڑے صنعتکاروں کی اکثریت نے ڈیموکریٹک امیدوار کو چندہ دیا۔

ماضی میں ری پبلیکن پارٹی کو چندہ دینے والے متعدد سرمایہ کاروں نے بھی اس مرتبہ ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کو ڈالر دیئے۔ایک رپورٹ کے مطابق ہیلری کو 53 فیصد چندہ وال سٹریٹ سے ملاجبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو وال سٹریٹ سے ایک فیصد سے بھی کم رقم مل سکی۔

تاہم اس سب کے باوجود ٹرمپ نے لوگوں کے خوف کو اس طرح جھنجوڑا ہے کہ ماہرین پریشان ہیں اور انہیں خدشہ ہے کہ امریکی عوام کہیں  بریگزٹ جیسا کوئی فیصلہ نہ سنا دیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: