بھارتی کرکٹ بورڈ نے ٹیسٹ کرکٹ میں ڈسیئن ریویو یا ریفرل سسٹم استعمال کرنے کی ہامی بھر لی ہے، آئی سی سی کی طرف سے بھارتی کرکٹ بورڈ پر اس سلسلے میں مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔
بدھ کو بھارت اور انگلینڈ کے درمیان 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز شروع ہو رہی ہے۔ یہ سیریز بھارت میں ہو گی اور یوں بھارت میں پہلی بار ڈی آر ایس سسٹم استعمال ہو گا۔
اس سے قبل بھارت میں صرف آئی سی سی کی نگرانی میں ہونے والے ٹورنامنٹس میں ہی یہ سسٹم استعمال کیا اور بھارت نے دو طرفہ سیریز میں ہمیشہ اس سٹم کی مخالفت کی۔
بھارتی ٹیم کے 2008 میں دورہ سری لنکا کے دوران ڈی آر ایس کا آزمائشی استعمال کیا گیا تھا، اس کے بعد بھارتی بورڈ نے اس کی مخالفت شروع کردی۔
بی سی سی آئی کے سابق صدر این سری نواسن، سچن ٹنڈولکر اور مہندر سنگھ دھونی اس کے سخت مخالف ہیں۔ اب سری نواسن اور سچن ٹنڈولکر ریٹائرڈ ہو چکے جب کہ دھونی بھی ٹیسٹ کرکٹ کا حصہ نہیں تو بھارت اس سسٹم کے استعمال پر راضی ہو گیا ہے۔
بھارتی ٹیم کے موجودہ ہیڈ کوچ اور آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کے سابق چیئرمین انیل کمبلے نے بھی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کیا اور بورڈ چیئرمین کو ڈی آر ایس کے استعمال پر قائل کر لیا۔
اس طرح بدھ سے بھارت میں ڈی آر ایس کا نہ صرف ڈیبیو ہوگا بلکہ یہ اپنے ملک میں سیریز میں امپائرز کی معاونت کیلیے ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے والا آخری ٹیسٹ ملک بھی ثابت ہوگا۔