دوسرے درجے کے امریکی شہری

امریکی انتخابات میں 60لاکھ سے زائد امریکی ووٹرز اپنے حق کا استعمال نہیں کر پائیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر چالیسواں امریکی ووٹ کے لئے نااہل ہے۔ان لوگوں  پر  سنگین جرائم  ثابت ہو چکے ہیں۔ امریکی آئین کے مطابق ایک سال سے زیادہ کی سزا ملنے کی صورت میں شہری اپنا ووٹ دینے کا حق کھو بیٹھتا ہے۔

8سال قبل اپنی سزا پوری کرنے والے کینٹکی کے شخص نے اوپن بلاگ ویب سائٹ پر لکھا کہ میں سزا پوری کر چکا۔ ریاست مجھ سے ٹیکس لینا نہیں بھولتی لیکن مجھے ووٹ کا حق دینے کو تیار نہیں۔میں ایک غلطی کر کے دوسرے درجے کا شہری بن گیا۔

امریکی آئین کے تحت سنگین سزا کے مرتکب شخص سے ووٹ کا حق چھین لیا جاتا ہے لیکن ہر ریاست میں سنگین مجرم اور سابق مجرم کے حوالے سے علیحدہ قوانین ہیں۔ کچھ ریاستیں سابق مجرموں کو ووٹ دینے کا حق دیتی ہیں۔

کینٹکی کے 36سالہ مینٹل اسٹیون کو 2000میں منشیات رکھنے  پر چھ ماہ کی قید ہوئی اور انہیں 3سال تک نظر بندی بھگتنا پڑی۔ اب ان کے پاس ووٹ کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے اوپن بلاگ پر اپنا نام ظاہر کر کے لکھا کہ تاحیات مجرم قرار دے کر مجھ سے میری زندگی کا اہم ترین حق چھین لیا گیا ہے۔ مجھے ریاست نے تنہا چھوڑ دیا ہے۔

ان ساٹھ لاکھ دوسرے درجے کے شہریوں میں سے 15لاکھ افراد فلوریڈا میں موجود ہیں۔ ایک اور نامعلوم بلاگر نے اوپن بلاگ پر لکھا کہ ’’ہم ہمیشہ بے آواز رہیں گے کیونکہ کوئی بھی ہمیں آواز اور سیاسی حق دینے کو تیار نہیں ہے۔‘‘

فلوریڈا کے علاوہ میسیپی، کنٹیکی، ٹینیسی، ورجینیا اور آلاباما میں بھی لاکھوں ایسے بے آواز لوگ موجود ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ان چھ ریاستوں میں سات فیصد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کر پائیں گے۔

امریکی آئین میں 14ترمیم کے بعد ہر ریاست کو ووٹروں کا حق غضب کرنے  کا اختیار دے دیا گیا۔ اس قانون کے تحت ہر ریاست سزا کے طور پر ووٹ کا حق غضب کرنے کے لئے قانون سازی کر سکتی ہے۔

امریکا کی صرف دو ریاستیں مجرموں کو بھی ووٹ کرنے کا حق دیتی ہیں جن میں مین اور ورموٹ شامل ہیں۔ 14ایسی ریاستیں ہیں جو صرف نظربند اور  پے رول پر موجود افراد کو ووٹ کا حق دیتی ہیں اور جیل میں موجود قیدیوں کا ووٹ کا حق ڈالنے کی اجازت نہیں دیتی۔

12ایسی ریاستیں ہیں جو مجرموں کو جیل کے بعد بھی کبھی ووٹ کا حق استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتیں۔ حالانکہ آئینی طور پر مجرموں کو ووٹ کی اجازت دینے کی شق موجود ہیں لیکن حقیقت میں کبھی بھی ایسا نہیں ہوا۔

ان ساٹھ لاکھ افراد میں سے بیشتر افراد اپنی سزا پوری کر چکے ہیں۔ یہ افراد آج ایک نارمل زندگی گزار رہے ہیں ۔ یہ ٹیکس بھی  دیتے ہیں لیکن پھر بھی انہیں ووٹ کا حق نہیں ملا۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: