اسرائیلی وفد متحدہ عرب امارات میں

چینل ٹو

 

اسرائیل کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد خفیہ ملاقاتوں  کے لئے  تین دن تک متحدہ عرب امارات میں موجود رہا حالانکہ دونوں ممالک میں کوئی بھی سفارت تعلق نہیں ہے۔

اسرائیلی ٹی وی چینل ٹو کے مطابق وفد کی قیادت اقوام متحدہ  میں اسرائیلی مندوب وفد کی قیادت کر رہےتھے جبکہ دفاعی حکام سمیت کئی اہم عہدیدار بھی ملاقاتوں میں موجود تھے۔

سرکاری طور پر یہ وفد اقوام متحدہ کی ترقیاتی کانفرنس میں شرکت کے لئے دبئی گیا جہاں 30اکتوبر سے 3نومبر تک کانفرنس جاری رہی۔ چینل کے مطابق متحدہ عرب امارات حکام نے اسرائیلی شرکت کو خفیہ رکھا اور انہیں سیکیورٹی کے لئے شاہی گارڈز فراہم کیے گئے ۔

متحدہ عرب امارات کے حکام کو خطرہ تھا کہ اگر عوام کو وفد کی آمد کا معلوم ہوا تو ردعمل کا خدشہ تھا جس کی وجہ سے سرکاری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

اماراتی حکومت سرکاری طور پر اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتی۔ اس وجہ سے کوئی بھی اسرائیلی اپنے پاسپورٹ پر ان ممالک کا دورہ نہیں کر سکتا۔ ان وفود کو دبئی میں انٹری دینے کے لئے متحدہ عرب امارات نے خصوصی ویزے جاری کیے۔

اردن اور مصر کے  علاوہ کوئی بھی عرب حکومت اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتی۔ عرب ممالک کا دعویٰ ہےکہ فلسطین کا مسئلہ حل ہونے کے بعد ہی وہ اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لائیں گے۔

تاہم متعدد بار ایسی رپورٹس شائع ہو چکی ہیں کہ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ عرب ممالک اور اسرائیل میں مذاکرات  ہوتے ہیں۔ ان مذاکرات کا مقصد بنیادی طور پر ایران مخالف اتحاد کو خطے میں فعال بنانا ہے۔

مارچ کے وسط میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ عرب ممالک سے اسرائیل کے تعلقات میں غیرمعمولی گرمی پیدا ہو رہی ہے۔ اب تعلقات بہتر ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع موش یالون نے  بھی جولائی میں کہا تھا کہ عرب ممالک سے بیک ڈور ڈپلومیسی کامیاب ہو رہی ہے۔

جولائی میں ایک اعلیٰ سطح کا سعودی وفد بھی طل ابیب گیا جہاں انہوں نے وزیر خارجہ سمیت کئی اہم ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اس وفد کی قیادت سابق سعودی جنرل انور عشاقی کر رہے تھے جنہوں نے فلسطین کے معاملات دیکھنے والی اسرائیلی کمیٹی سے کئی گھنٹوں کی ملاقات کی تھی۔

نومبر 2015میں اسرائیلی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ جلد ہی وہ ابوظہبی میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سفارت خانہ کا بنیادہ مقصد متحدہ عرب امارات کی ’’ری نیو ایبل انرجی ‘‘ کے حوالے سے  مدد کرنا ہے۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: