وزیر اعظم کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے جائزے کے لئے اجلاس جاری ہے، اجلاس میں دہشت گردی سے نمٹنے، دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے اور انٹیلی جنس اداروں کے درمیان میکانزم پر فیصلے ہوں گے۔
اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، چاروں وزرائے اعلٰیٰ، وزیر داخلہ چودھری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان شریک ہیں۔
اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے اس حوالے سے جائزہ رپورت پیش کیا جب کہ مشیر خارجہ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ نے بھی تفصیلی رپورٹ پیش کیا
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا گیا دہشت گردوں کی فنڈنگ روکنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، صوبے میں 90 فیصد مدارس کی رجسٹریشن مکمل کر لی گئی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ اس سلسلے میں 70 فیصد کام مکمل کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت چاروں صوبوں کو دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے اور قانونی معاملات جلد نمٹانے کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔
اجلاس میں انٹیلی جنس انفارمیش شیئرنگ کے میکانزم پر بھی بات جاری ہے، آج ہی اس سلسلے میں باقاعدہ میکانزم بنائے جانے کا امکان ہے جس کے تحت تمام انٹیلی جنس ادارے مربوط تعاون کے قابل ہو سکیں گے۔