سوئٹزرلینڈ میں برقع پر پابندی کے حوالےسے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پارلیمنٹ نے ملک بھر میں برقع پر پابندی کا قانون ایک ووٹ سے منظور کر لیا ہے۔
دائیں بازو کی سوئس پیپلز پارٹی کی حمایت میں 88جبکہ مخالفت میں 87ووٹ پڑے۔ایوان زیریں میں ہونے والی اس کارروائی میں مخالفین نے قانون کی سخت مخالفت کی ۔
امیگریشن مخالف رہنما والٹر واب مین برقع پر پابندی کے حوالے سے سیاسی مہم چلا رہے ہیں
سوئٹزرلینڈ میں برقع پر پابندی کے حوالےسے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پارلیمنٹ نے ملک بھر میں برقع پر پابندی کا قانون ایک ووٹ سے منظور کر لیا ہے۔
دائیں بازو کی سوئس پیپلز پارٹی کی حمایت میں 88جبکہ مخالفت میں 87ووٹ پڑے۔ایوان زیریں میں ہونے والی اس کارروائی میں مخالفین نے قانون کی سخت مخالفت کی ۔
امیگریشن مخالف رہنما ’’والٹر واب مین ‘‘ برقع پر پابندی کے حوالے سے سیاسی مہم چلا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں برقع کی وجہ سے امتیاز بڑھ رہا ہے اور وہ کسی صورت معاشرے کو تباہ نہیں ہونے دیں گے۔ اگر ایسے اقدامات نہ کیے گئے تو ملک میں اسلام پسندی مزید بڑھ جائے گی۔
اس مسودے کے مطابق ملک کے کسی بھی حصے میں چہرے اور جسم کو برقعے سے ڈھانپا نہیں جا سکے گا۔ تاہم اس منظوری کے باوجود اب یہ قانون لاگو نہیں ہو سکے گا۔ آئین کے مطابق یا تو اب اس پر منتخب کونسل فیصلہ کر سکتی ہے یا پھر عوامی ریفرنڈم۔
اگر اس تحریک یا مسودہ کو ایک لاکھ افراد کے دستخط مل جائیں تو پھر ریفرنڈم کرانا آئینی ذمہ داری بن جائے گی۔ اس کے بعد بھی اگر لوگ حمایت کرتے ہیں تو پھر پارلیمنٹ کو معاملہ پر غور کرنے کا اختیار ہو گا۔ اس مسودہ کو قانون بنانے کا حتمی فیصلہ پارلیمنٹ ہی کرے گی۔
۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک میں برقع کی وجہ سے امتیاز بڑھ رہا ہے اور وہ کسی صورت معاشرے کو تباہ نہیں ہونے دیں گے۔ اگر ایسے اقدامات نہ کیے گئے تو ملک میں اسلام پسندی مزید بڑھ جائے گی۔
اس مسودے کے مطابق ملک کے کسی بھی حصے میں چہرے اور جسم کو برقعے سے ڈھانپا نہیں جا سکے گا۔ تاہم اس منظوری کے باوجود اب یہ قانون لاگو نہیں ہو سکے گا۔ آئین کے مطابق یا تو اب اس پر منتخب کونسل فیصلہ کر سکتی ہے یا پھر عوامی ریفرنڈم۔
اگر اس تحریک یا مسودہ کو ایک لاکھ افراد کے دستخط مل جائیں تو پھر ریفرنڈم کرانا آئینی ذمہ داری بن جائے گی۔ اس کے بعد بھی اگر لوگ حمایت کرتے ہیں تو پھر پارلیمنٹ کو معاملہ پر غور کرنے کا اختیار ہو گا۔ اس مسودہ کو قانون بنانے کا حتمی فیصلہ پارلیمنٹ ہی کرے گی۔