بھارتی اداکار انوپم کھیر کا کہنا ہے کہ پاکستانی اداکاروں کو ہر حال میں اڑی حملے کی مذمت کرنا چاہیے۔ انہیں کم از کم یہ کہنا چاہیے کہ ’’ہم بھارتی فوجیوں کو شہید کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔‘‘
مہاراشٹرا کی انتہا پسند ہندو تنظیم نے اڑی حملے کے بعد پاکستانی اداکاروں کو بھارت چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دی تھی جس کے بعد پاکستانی اداکار ایک ایک کر کے وطن واپس پہنچ رہے ہیں۔
زندگی ٹی وی پر انوپم کھیر سے جب اس موضوع پر سوال کیا گیا تو انہوں نے انتہا پسند تنظیم کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کرنا انتہائی ضروری ہے۔ میں نے پاکستان میں ہونے والے حملوں کی ہمیشہ مذمت کی ہے۔ اگر پاکستانی اداکار بھی میرے فوجیوں پر حملے کی مذمت کر دیں تو اس میں مسئلہ کیا ہے۔ ہم نے ہمیشہ اچھائی اور دوستی دکھائی ہے۔ اب پاکستانیوں کی باری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میرے بہت اچھے دوست ہیں۔ وہ بہت مہمان نواز ہیں۔ تاہم جب میرے ملک اور جوانوں کی بات آئے گی تو میں ڈپلومیٹک نہیں ہو سکتا۔ میں غیر جانبدار نہیں ہوں۔
انوپم نے تسلیم کیا کہ فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔تاہم بھارتی اداکار نے اصرار کیا کہ جو بھی پاکستانی بھارت میں کام کرنے کے لئے آتا ہے، اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ اڑی میں بھارتی فوجیوں پر حملے کی مذمت کرے۔ ہم یہ مطالبہ نہیں کر رہے کہ پاکستان کی مذمت کرو۔ ہم بس حملے کی مذمت چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ پاکستانی حکومت نے حملے کی مذمت کر دی لیکن پاکستانی اداکار مذمت کرنے کی تیار نہیں۔ 61سالہ اداکار نے کہا کہ اگر آج میں اپنے خواب پورے کر چکا لیکن یہ سب بھارت کی وجہ سے ممکن ہوا۔ میں ایک عالمی اداکار ہوں لیکن ایک بھارتی اداکار ہوں۔
انوپم نے پاکستانی اداکاروں کو پیغام دیا کہ آپ کو اس ملک میں کام ملتا ہے۔ اگر آپ ہمارے جوانوں پر حملے کی مذمت کر دیں گے تو اس میں مسئلہ کیا ہے۔2014میں انوپم نے پشاور اسکول حملے کے بعد دہشت گردوں کو کھلا خط لکھ کر واقعے کی پرزور مذمت بھی کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی پاکستانی بچوں کی موت پر اتنا ہی دکھ ہوا تھا جتنا پاکستانیوں کو ہوا تھا۔ جب کوئی برا واقعہ ہوتا ہے تو سب اس کی مذمت کرتے ہیں۔ مجھے اس وقت لگا تھا کہ کسی نے میرے بچے مار دیئے ہوں۔