اردان میں اسلام مخالف کارٹون کو پوسٹ کرنے کے جرم میں گرفتار مصنف ناہد ہطار کوعدالت کے باہر قتل کر دیا گیا۔
56 سالہ ناہد ہطار کو 13 اگست کو فیس بک پر کارٹون پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور اردن کے وزیراعظم نے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا اعلان کر رکھا تھا۔
معاملے سامنے آنے پر د ناہد ہطار نے خود کو گرفتاری کے لیے پیش کیاتھا۔
ہطار کے ایک رشتے دار کے مطابق کارٹون کا مقصد اسلامی شدت پسندوں کے مسخ شدہ مذہبی نظریات پر روشنی ڈالنا تھا تاہم اسے لوگوں کے ردعمل کے بعد ہٹالیا گیا تھا۔