ایک طرف نیویارک میں امریکا اور روس کی سربراہی میں دنیا شام کے مسئلہ کا حل تلاش کر رہی ہے تو دوسری جانب اقوام متحدہ کے قافلے امداد لے کر الیپو کی طرف جانے کی کوشش میں ہیں۔ ایسے میں ایک بار پھر شہر پر بدترین بمباری شروع ہو گئی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شامی فضائیہ کئی گھنٹے سے شہر میں باغیوں کے علاقوں پر مسلسل بمباری جاری ہے۔ ایسے محسوس ہوتا ہے کہ شہر میں آگ لگ گئی ہے ۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یوں لگ رہا ہے کہ بشارالاسد نے فیصلہ کر لیا ہے کہ شام میں الیپو نہیں رہے گا۔
بدترین بمباری کےباعث وسیع پیمانے پر ہلاکتیں ہونے کا خدشہ ہے۔ ادھر باغیوں کا دعویٰ ہے کہ حملوں میں متعدد خواتین اور بچے مارے جا چکے ہیں کیونکہ فضائیہ ہر عمارت کو نشانہ بنا رہی ہے۔
اطلاعات ہیں کہ شامی فوج نے بھی باغیوں کے علاقوں میں گھسنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ اس مسئلے کو ہمیشہ کے لئے ختم کیا جا سکے۔