کشمیر پر بیان، امریکی اداکارہ پاکستان میں مقبول

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور کشمیریوں کی تکلیف دہ زندگی کے حوالے سے ویڈیو پیغام کے بعد ہالی ووڈ اداکارہ ایریکا ڈیرکسن پاکستان میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔ ایریکا ڈیرکسن ہالی ووڈ کی غیر معروف اداکارہ ہیں تاہم وہ یو ٹیوب پر مختلف معاملات پر ویڈیوز اپ لوڈ کرتی رہتی ہیں۔ انہوں نے کشمیر میں بھارتی مظالم سے متعلق بھی ایسی ہی ایک ویڈیو یو ٹیوب پر اپ لوڈ کی اور اسے ٹویٹر پر ٹیگ کیا۔ ان کے ٹویٹ کو متعدد بار ری ٹویٹ کیا جا چکا ہے۔

ویڈیو میں ایریکا ڈیرکسن  قابض  بھارتی فوجیوں کے مظالم کا تذکرہ کرتے ہوئے کئی  بار رو پڑیں۔ ایریکا ڈیرکسن ویڈیو میں کہتی ہیں آپ کیسا محسوس کریں گے جب آپ کا شوہر ناشتہ لینے جائے اور کبھی واپس نہ آئے۔ جب آپ کی بیٹی کی آنکھوں میں پیلٹ گن سے گولیاں ماری جائیں اور وہ ساری زندگی کے لئے نابینا ہوکر رہ جائے۔ جب آپ کی گلی، آپ کے قصبے، آپ کے شہر پر قابض فوجی آپ کی بہن کے ساتھ آپ کی آنکھوں کے سامنے زیادتی کریں۔  مقبوضہ کشمیر میں اس وقت یہی سب کچھ ہو رہا ہے۔  یہ انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے۔ بھارتی فوج کرفیو لگا کر کشمیری عوام کو دہشت زدہ کرنے، ان کا قتلِ عام کرنے، خواتین کی عزتیں لوٹنے اور ان پر تشدد کرنے میں مصروف ہے۔

ایریکا ڈیرکسن یہ بھی بتاتی ہیں کہ وہ کشمیر جا چکی ہیں اور وہاں کے کلچر کو پسند کرتی ہیں تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ انہیں وہاں کے کلچر اور تاریخ کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں۔ انہوں نے ایک ایسے خاندان کا بھی ذکر کیا جس سے انہوں نے کشمیری قالین خریدا، ایریکا نے بتایا کہ وہ خاندان 13افراد پر مشتمل تھا اور پورا خاندان مر چکا ہے۔ ایریکا نے عالمی برادری کا ضمیر جھنجھوڑنے کے ساتھ ساتھ بھارت سے بھی کشمیر میں مظالم روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: