چین میں بھوتوں کے شہر

اسٹیو چاؤ(الجزیرہ)

چین میں سب سے بڑا مسئلہ ٹریفک کا ہے ۔ آپ کہیں بھی جائیں تو زندگی یوں لگتا ہے کہ جیسے ٹریفک جام میں پھنسی ہے۔ ایسے میں اگر کہیں آپ کو 8لین کی خالی موٹروے نظر آ جائے تو یقیناً آپ حیران رہ جائیں گے کہ یہ کیسے ہوا؟

شمالی چین کا شہر شیفو بھی ایسی ہی جگہ ہے جہاں کبھی لہلہاتے کھیت ہوتے تھے۔ تاہم اب وہاں صرف بلند و بالا عمارتیں ہیں لیکن سب خالی۔ چین میں ایسے سینکڑوں شہر ہیں جن کو بنانے کا کام شروع کیا گیا لیکن پھر معاشی مسائل کی وجہ سے روک دیا گیا۔

شیفو بھی ان شہر وں میں سے ایک ہے جسے 22ہزار مربع میٹر پر بسایا جا رہا تھا۔ تاہم اب یہاں صرف عمارتیں اور سڑکیں ہیں۔ تاہم کئی کام مکمل نہیں ہو سکے۔ یہ شہر بسنے سے پہلے ہی کھنڈر بن گئے۔

china-2

ان بھوتوں جیسی عمارتوں میں جائیں تو  معلوم ہوتا ہے کہ زمین کی رگڑائی کا کام ابھی باقی ہے، کہیں پینٹ نہیں ہوئے تو کہیں پائپ لائن بچھنی ہے۔

ان عمارتوں میں ورکروں کے ہیلمٹ، مشینری ، گلوو سمیت ہزاروں اشیا پڑی ہیں لیکن ڈھونڈنے سے بھی کوئی شخص نہیں ملتا۔منصوبہ بندی کرنے والوں کو اندازہ نہیں تھا کہ معاشی سست روسی سے چین کو اتنا شدید نقصان ہو گا۔

مقامی عہدیداروں کا خیال تھا کہ منصوبہ مکمل ہونے سے پہلے ہی ہمسایہ شہروں شیناگ یانگ اور فوش ہن سے ہزاروں لوگ اس جگہ منتقل ہو جائیں گے۔ ان کا منصوبہ ٹھیک تھا کیونکہ پچھلے ایک دہائی کے دوران چین میں کروڑوں افراد نے دیہی علاقوں سے شہروں کی طرف ہجرت کی تھی۔

تاہم ایسا نہیں ہوا۔ سرمایہ کاری نہیں آئی اور شیفو بھوت بنگلہ بن گیا کیونکہ لوگوں کے پاس پیسہ ختم ہو رہا ہے۔ نوکریاں بھی تیزی سے کم ہو رہی ہیں۔ایسے میں مقامی حکومتوں کو بھی بچت کی پالیسی اپنانا پڑی اور اس جیسے سینکڑوں شہر مٹی ہونے کے منتظر ہیں۔

ماہر اقتصادیات اینی یانگ کا کہنا ہے کہ چین نے پچھلے دس سال میں اربوں ڈالر ضائع کیے ہیں، ایسے کئی منصوبے ملک بھر میں موجود ہیں۔ آپ کو پیرس اور مین ہیٹن کی نقل نظر آئیں گی، کئی مقامات پر بڑی بڑی عمارتوں کے جال بچھے ہیں لیکن ان میں کوئی بھی موجود نہیں۔

ان کے مطابق ایسا پاگل پن آپ کو دنیا میں کہیں بھی نظر نہیں آئے گا۔ اس کی وجہ سے اچھوتا معاشی بحران پیدا ہوتا نظر آ رہا ہے جو دنیا نے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہو گا۔ان عمارتوں کی وجہ سے چین قرضے کے ایک ایسے بوجھ تلے دب رہا ہے کہ جہاں سے نکلنا شاید ممکن نہیں رہے گا۔

یہاں دبئی طرز کے پام آئی لینڈ بھی موجود ہیں جنہیں زمین پر بنایا گیا ہے۔ انہیں ریٹائر افراد کے لئے بنایا جا رہا تھا ، تاہم اب یہاں بھی کام بند ہے۔

شیفو میں صرف ایک ساٹھ منزلہ عمارت پر 16 ملین ڈالر خرچ کیے گئے لیکن اس عمارت سمیت کہیں بھی کوئی سرمایہ کاری نہیں آئی۔ چینی وزیراعظم نے دنیا کو یقین دلایا ہے کہ وہ قرضے کے بحران میں نہیں اور کسی بھی مشکل کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں۔

تاہم اس وب کے باوجود چین نے بینکوں کو انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔ اب بھی 2ارب مربع میٹر زمین عمارتوں کے ساتھ خالی پڑی ہے ، ایسے میں مزید سرمایہ کاری اور منصوبے تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔

تاہم چین کا خیال ہے کہ وہ تمام ناقدین کی رائے کو غلط ثابت کر دے گا۔ اس نے پہلے بھی معجزے کیے ہیں اور اس بات بھی معجزہ کرے گا۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: