احمد رحمی پاکستان آ کر تبدیل ہوا

اینڈریو بینڈ کومب (اینڈی پینڈنٹ)

نیویارک  بم حملوں کا مرکزی ملزم احمد خان رحمی  امریکی  سیکیورٹی اداروں کی حراست میں ہے۔ اب تحقیقات  میں سب سے اہم سوال یہ ہے کہ کیا یہ اس نے خود ہی کیا؟ یا پھر اسے بین الاقوامی کسی گروہ کی مدد حاصل تھی؟

28سالہ احمد خان رحمی افغان نژاد امریکی ہے۔اسے نیوجرسی کے علاقے لن ڈن سے مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا جس میں یہ زخمی بھی ہوا۔ رحمی ایک بار کے باہر نشے کی حالت میں سو رہا تھا۔ بار کے مالک نے اس کی اطلاع پولیس کو دی جس نے کارروائی کر کے اسے گرفتار کیا۔

اس مقابلے میں دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ۔ رحمی کو بھی متعدد گولیاں لگیں۔ تاہم سرجری کے بعد تمام افراد کی حالت بہتر ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گرد کو بہترین طبی امداد مہیا کیے جانے پر تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس اور طبی عملہ جس طرح رحمی کو لے جا رہا تھا،انہیں لگا کہ وہ قومی ہیرو ہے، نہ کہ ایک مجرم۔

نیویارک میئر کا کہنا ہے کہ اب ان حملوں میں ملوث کسی مزید شخص کی تلاش نہیں کی جا رہی اور مرکزی ملزم گرفتار کر لیا ہے۔ امریکا اور نیویارک اب محفوظ ہیں۔

حکام کے دعوے اپنی جگہ لیکن خبریں یہی ہیں کہ زیر حراست شخص پولیس کو فی الحال کوئی جواب نہیں دے رہا۔ اب تک یہ بھی معلوم نہیں کہ اس کےساتھ اور کون کون شخص شامل تھا۔ نیویارک میں اس کے جاننے والوں کا کہنا ہے کہ وہ بہت عام سا شہری تھا۔ وہ اپنے ماں باپ کے ساتھ رہتا تھا، عام امریکی تھا، ایک فرائیڈ چکن کی دکان پر ملازمت کرتا تھا۔

اس کے قریبی دوستوں نے بتایا کہ کچھ عرصے قبل وہ تبدیل ہو گیا۔ اس نے افغانستان اور پاکستان کے متعدد دورے کیے۔ اس نے داڑھی رکھ لی۔ پھر یہ بہت کم لوگوں سے گھلتا ملتا تھا۔ سی این این کے مطابق تمام دوروں کے بعد اس سے سوال جواب کیے گئے لیکن کبھی کسی کو شک نہیں ہوا کہ اس میں انتہاپسندی بڑھ گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق رحمی نے افغانستان کے شہر قندھار کے متعدد دورے کیے، وہاں سے اس نے کوئٹہ  تک کا سفر کیا۔ کوئٹہ میں اس کی افغان شدت پسندوں سے  جامع ملاقات ہوئی۔جولائی 2011میں اس نے کوئٹہ میں ہی ایک پاکستانی لڑکی سے شادی بھی کی۔ تاہم جب واپسی پر اس سے دورے کے متعلق سوال کیا گیا تو اس نے کہا تھا کہ وہ اپنے رشتے دار کی شادی کے لئے کوئٹہ گیا تھا۔

اس کے بعد 2013میں یہ دوبارہ پاکستان آیا اور ایک سال کوئٹہ میں گزارا۔ اس بار رحمی کا بھائی بھی ساتھ تھا۔ سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی حملے کی وجوہات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم اگر یہ حملہ زیادہ لوگوں کی موجودگی میں ہوتا تو نقصان انتہائی شدید ہوتا۔ نیوجرسی میں موجود  رحمی کے پڑوسیوں میں شدید خوف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سمجھ نہیں پا رہے کہ اس شخص کو اچانک کیا ہوا۔

ہیر اسٹالسٹ مارسیلا کے مطابق یہاں ہم سب خاندان کی طرح رہتے ہیں او رکوئی بھی مسئلہ ہو تو سب اکٹھے حل کرتے ہیں لیکن رحمی کسی سے بات نہیں کرتا تھا۔ 2011میں اس نے پولیس کے خلاف امتیازی سلوک کا مقدمہ دائر کیا تو سب نے ساتھ دیا۔

جوزف فورٹی سابق فوجی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 2014کے بعد رحمی بالکل بدل گیا تھا۔ اس نے مذہبی لباس پہننا شروع کیا۔ وہ سب سے بات کرنا چھوڑ گیا تھا۔ قریبی دوستوں کے مطابق رحمی کو پہلے ہنڈا سیوک کا بہت شوق تھا کیونکہ وہ سڑکوں پر ریس لگاتا تھا۔

اصل خبر پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: