اسنوڈن کی جانب سے خفیہ اطلاعات لیک کرنے پر امریکی کانگریس کی انٹیلی جنس کمیٹی میں ایک رپورٹ پیش کی گئی جس کے مطابق ایڈورڈ اسنوڈن کی جانب سے خفیہ اطلاعات لیک ہونے کا امکان نہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایڈورڈ نے جو باتیں کی ہیں ، ان سے بیشتر جھوٹ ہیں اور وہ مشہور ہونے کے لئے بہت سے غیر ضروری الزامات اپنے سر لے رہا ہے۔
کانگریس ارکان کی جانب سے یہ خفیہ رپورٹ دو سال قبل مرتب کی گئی تھی جس میں ایورڈ کی جانب سے ’این ایس اے ‘ کا ریکارڈ لیک کرنے، اس کے اثرات اور معاملات کو سنبھالنے پر جامع حکمت عملی پیش کی گئی تھی۔
ڈیموکریٹک رکن ایڈم سکیف کے مطابق سنوڈن کے پاس بیشتر دستاویزات خفیہ نہیں تھے۔ اس نے جو دستاویزات لئے ان کو عوام کے سامنے لانے پر کوئی ممانعت نہیں تھی۔ تاہم وہ یہ کام کرنے کا اہل نہیں تھا۔ یہ دستاویزات منظر عام پر لانا ادارے کے ترجمان کی ذمہ داری تھی۔
ایڈم کے مطابق سنوڈین نے جو اہم دستاویزات حاصل کیے ان میں دفاعی اور فوجی لحاظ سے کچھ خفیہ معاملات تھے۔ وہ بس جلدی میں تھا تاکہ اسے دنیا ہیرو سمجھے۔ کال ریکارڈنگ کے معاملے پر بھی صرف دو دستاویزات پیش کیے گئے جبکہ باقی باتیں قیاس آرائیوں اور اس کے الزامات پر مبنی ہیں۔
اسنوڈین نے ایسی دستاویزات منظر عام پر لایا تھا جس سے معلوم ہوا کہ نو گیارہ حملے کے بعد امریکی فوج نے ایک سرویلنس پروگرام شروع کیا جس کی مدد سے تمام ممالک کے لوگوں کے کال ریکارڈز کی نگرانی کی گئی۔