چھاپے پر تنقید، راؤ انوار نے گرفتار کر دکھایا

جمعے کی دوپہر پولیس نے ایس ایس پی راؤ انوار کی قیادت میں سانحہ بلدیہ کے ملزم رئیس ماما کی گرفتاری کے لئے خواجہ اظہار کی گلی میں چھاپہ مارا۔اس دوران 4اہلکار سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کے گھر میں بھی گھسے اور تلاشی لی۔ اس کے بعد خواجہ اظہار نے راؤ انوار پر شدید تنقید کی اور متحدہ قائدین بھی خوب گرجے برسے۔ اس دوران راؤ انوار نے میڈیا میں بیان جاری کیا کہ غلطی سے کارروائی کی گئی اور تمام اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔

تاہم متحدہ کا ردعمل برقرار رہا۔ متحدہ قائدین ساڑھے تین بجے کے قریب عین اس وقت خواجہ اظہار کے گھر پہنچے ج وقت وہ پریس کانفرنس کرنے والےتھے۔ اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار بھی موجود تھے جنہوں نے اپنے زخمی بازو سے راؤ انوار کو روکنے کی کوشش کی لیکن ایس ایس پی انتہائی غصے میں تھے۔

انہوں نے پہلے خواجہ اظہار کو کالر سے کھینچا لیکن پھر میڈیا کو دیکھ کر کالر چھوڑا اور بازو سے گھسیٹ کر انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔ ایس ایس پی ملیر رائو انوار نے اس بار مؤقف اختیار کیا کہ اپوزیشن لیڈر کو سانحہ بلدیہ  اور 22اگست کی تقریر کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کوئی وارنٹ بھی نہیں دکھایا۔

یوں لگتا تھا کہ انہیں متحدہ قائدین کی تنقید پر غصے ہے جبکہ کچھ افسران کا کہنا ہے کہ انہیں خواجہ اظہار کی جانب سے پیغام ملا تھا کہ اگر میرے ہوتے ہوئے گھر آتے تو زیادہ بہتر تھا، جس پر وہ طعیش میں آئے ۔

تاہم وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور ایم کیو ایم کے رہنماء خواجہ اظہار الحسن کو فوری طور پر رہا کرنے کے احکامات جاری کیئے اورسابق صدر زرداری کے قریبی ساتھی راؤ انوار کو معطل کر دیا۔ واضح رہے کہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ خواجہ اظہار الحسن کو ہتھکڑیاں لگائیں اور بکتر بند گاڑی میں بٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ ان کی گرفتاری کے موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار اور کارکنوں نے شدید مزاحمت کی، لیکن پولیس کی بھاری نفری نے انھیں پیچھے دکھیل دیا۔ پولیس کا موقف تھا کہ خواجہ اظہار کے خلاف گاڑیاں جلانے کے دو مقدمات ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ معاملہ ایم کیو ایم کو کچلنا اور دیوار سے لگانا ہے۔ خواجہ اظہار پر الزام کا بتایا گیا نہ گرفتاری کے وارنٹ دکھائے گئے۔ میڈیا اور کیمروں کی موجودگی میں خواجہ اظہار الحسن کو بغیر وارنٹ گرفتار کیا گیا۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ خواجہ اظہار سندھ اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن ہیں۔ بغیر لیڈی سرچر لوگوں کے گھروں میں نہیں گھسا جا سکتا۔ اس سے زیادہ جمہوری نظام کی بے توقیری نہیں ہو سکتی۔ رات کی تاریکی میں مارے جانے والے چھاپوں کا اندازہ آج کے چھاپے سے لگایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامن شہری اور جمہوریت پسند سیاسی جماعت ہیں۔ ہم ہر قسم کا تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں اور کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود آج تک میں بھی مطلوب نہیں ہوں، لیکن کل مطلوب ہو جاؤں گا۔ اگر سب کو گرفتار کرنا ہے تو ہائیکورٹ جا کر خود گرفتاری دے دیں گے۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ دیرپا امن قائم کرنے کے لیے پولیٹیکل انگیجمنٹ ضروری ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایس پی راؤ انوار نے غلط اقدام اٹھایا، اس لئے انھیں معطل کیا۔ خواجہ اظہار کی کس مقدمے میں گرفتاری ہوئی، تحقیقات کر رہے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ ڈی آئی جی ایسٹ ڈاکٹر کامران فضل کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: